pemra ka jhukao malikan ki taraf

لاپتہ صحافی کیس، جبری گمشدگیاں آئین کے خلاف ہیں، ہائیکورٹ

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے ریمارکس دیے ہیں کہ جبری گمشدگیوں کے کیس میں مشکل یہ ہے کہ ریاست خود ملوث ہو تو تفتیش کون کرے گا۔اسلام آباد سے لاپتہ صحافی و بلاگر مدثر نارو کی بازیابی کیس میں ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ جبری گمشدگیوں کے معاملے میں یہ عدالت، وکیل، صحافی یا کوئی اور تفتیش نہیں کرسکتا۔عدالت نے کہا کہ وفاقی حکومت کا واضح پیغام آنا چاہیے کہ اس معاملے کو برداشت نہیں کیا جائے گا، جبری گمشدگیاں آئین سے انحراف کے مترادف ہیں۔چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ کا کہنا تھا کہ وہ بچہ یقیناً شمالی علاقہ جات تو نہیں گیا تھا، کم از کم معاملہ انویسٹی گیٹ ہوجاتا تو لوگوں کو اعتماد ہوتا۔انہوں نے ریمارکس دیے کہ جبری گمشدگی پر ایک چیف ایگزیکٹو نے کتاب میں لکھا کہ یہ پالیسی تھی۔اس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ وہ غاصب تھے، انہیں منتخب چیف ایگزیکٹوز کے ساتھ نہ ملایا جائے، وہ تو مکا بھی دکھا رہے تھے اور اب مفرور ہیں۔اٹارنی جنرل نے مزید کہا کہ نواز شریف، یوسف رضا گیلانی اور عمران خان سمیت کسی کی یہ پالیسی نہیں تھی کہ لوگوں کو غائب کیا جائے۔لاپتہ افراد کے مقدمات کے پیروی کرنے والے وکیل کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں لاپتہ افراد کے 8279 کیسز ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر وفاقی دارالحکومت کا یہ حال ہے تو باقی جگہوں کی کیا صورتحال ہو گی؟انھوں نے کہا کہ اس عدالت کی حدود سے ایک شخص کو اٹھایا گیا اور اس کی تحقیقات میں کچھ نہ ہوا۔ انھوں نے کہا کہ یہ ایسی بات پر تو ریاست کو ہل جانا چاہیے تھا۔چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کچھ عرصہ پہلے ایک صحافی کو اٹھایا گیا جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی دستیاب ہیں، کیا ہوا؟ اس پر اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ اس واقعے کی تفتیش میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ صحافی اور بلاگر مدثر نارو کے بارے میں اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ان کے والدین اور فیملی کی وزیر اعظم سے ملاقات کروائی گئی لیکن اس کی بازیابی کے بارے میں ابھی کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔عدالت نے اٹارنی جنرل کو تین ہفتوں کی مہلت دی ہے اور ان کو حکم دیا ہے کہ وہ عدالت کو بتائیں کہ جبری گمشدگیوں کے معاملے پر کیا اقدامات کیے گئے ہیں۔

sentaalis ka pakistan | Javed Chaudhary
sentaalis ka pakistan | Javed Chaudhary
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں