تحریر: فصیح باری خان
وہ لوگ دل کے قریب ہوں ان کی کامیابی بھی اپنی ہی کامیابی تو لگتی ہے،بڑے بڑے تمغے بابرہ کو پاکستان کے گلی کوچوں چھوٹے بڑے شہروں میں بسنے والے عام انسانوں نے پہلے ہی دے ڈالے تھے اب اگر برسوں بعد حکومت وقت نے بھی یہ تمغہ عنایت کیا ہے تو بھی ٹھیک ہی ہے…مگر میں نے کہا ناں اس سے بڑے بڑے تمغے بابرہ پہلے ہی وصول کر چکی ہیں،جیٹ واشنگ پاؤڈر سے جو زلف لہرائ ہے تو اس زلف کے ہر بل میں ان گنت اچھوتے کردار لپٹتے ہی گئے،میں نے تو ان سے ایک بار پوچھا بھی کہ بھئ اتنی کم عمری میں آپ ماضی حال مستقبل جیسا اتنا بھاری جامع اور بلیغ کردار کیسے ادا کر گئیں تو انتہائ سادگی سے کہا بس ہنستے کھیلتے کر لیا کوئ ایسی خاص تیاری یا کوشش تو کی ہی نہیں تھی…دراصل بابرہ ایک انتہائ فطری اداکارہ رہی ہیں effortless ہونے کے باوجود ان کو یہ بات اچھی طرح معلوم تھی کہ کردار کو کس جگہ جاکے اپنی گرفت میں رکھنا ہے،کہنے دیجئیے کہ ایسی بیساختگی کے معاملے میں پاکستانی سینما قلاش ہی رہا ہے،ہاں گھن گھرج کے ساتھ ڈرامہ بولنے والےایکٹرز اور گہری گہری سانسیں بھرتی ہوئ لرزتی کانپتی ہوئ ہیروئینیں البتہ بھری ہوئ نظر آتی ہیں۔جئیں بابرہ سلامت رہیں،بدنصیبی ہے پھٹکار ہے اس پورے میڈیا کی دنیا پر جہاں آپ جیسے اچھے اداکار دور بیٹھے ہیں۔لیکن مجھے پکا یقین ہے کوئ اچھا کردار کوئ چونکا دینے والا اسکرپٹ بابرہ کو اب بھی سامنے لا سکتا ہے،کیوں بابرا….!!( فصیح باری خان)
فصیح باری خان ایک اسٹار ڈرامہ رائٹرہیں، بابرہ شریف کو تمغہ حسن کارکردگی ملنے پر انہوں نے یہ تحریر اپنی وال پر شیئر کی جسے ہم اپنے محترم دوست فصیح بھائی کے شکریہ کے ساتھ شائع کررہے ہیں۔۔علی عمران جونیئر۔