تحریر: صابر بخاری
صحافت میں جو برسوں کی خاک چھانی ہے اس سے یہ بات تو بخوبی معلوم ہوئی کہ پاکستان میں صحافت جو تعلیمی اداروں اور کتابوں میں پڑھائی جاتی ہے عملی صحافت میں اس کا عشر عشیر بھی دیکھنے کو نہیں ملتا۔ پاکستان میں صرف کمپرومائزڈ صحافت ہے ۔پاکستان میں ایک بھی نظریاتی میڈیا گروپ نہیں ہے ۔جتنے بھی میڈیا گروپس ہیں وہ سیٹھوں کے ہیں جو اپنے کالے دھن کو سفید کرنے کیلئے ،لوٹ مار کا مال ہضم کرنے کیلئے ،لوٹ مار کیلئے بطور شیلٹر یا بطور کاروبار ان میڈیا گروپس کا استعمال کرتے ہیں۔یہ تو میڈیا مالکان کی حقیقت ہے اگر صحافیوں یا صحافتی تنظیموں کی بات کریں تو اکثر صحافی اور زیادہ تر صحافتی تنظیمیں صرف لوٹ مار کیلئے بطور پریشر گروپس قائم کی گئی ہیں۔صحافت میں جو شب و روز گزارے اس سے بخوبی اندازہ ہوا کہ پاکستان میں میڈیا سیٹھوں کا ہے اور بکاؤ ہے ،صحافتی تنظیمیں ڈرپوک کرپٹ اور بکاؤ مال ہیں۔زیادہ تر اینکر سفارشی اور بکاؤ ہیں ،میڈیا نے ٹاؤٹ بن کر پاکستان میں صحافت کا جنازہ نکال دیا ہے ۔حق سچ پر مبنی صحافت کرنے والے صحافی ،اینکرز آٹے میں نمک کے برابر ہیں جو ہر دور میں مشکلات کا شکار بھی رہتے ہیں۔دو سال میں شعبہ صحافت پر قیامت ڈھائی گئی۔ کئی اینکرز ،صحافیوں پر تشدد کیا گیا ،دور دراز علاقوں میں لا تعداد مقدمات درج کروائے گئے۔ صحافیوں کو نوکریوں سے نکالا گیا۔کئی صحافیوں کو ملک بدر ہونا پڑا۔ عمران ریاض مہینوں لاپتہ رہا جبکہ ارشد شریف تو طاقتوروں کو آئینہ دکھاتے ہوئے جان کی بازی ہار گیا۔ مگر تب صحافتی تنظیموں کو سانپ سونگھ گیا تھا۔ اب کچھ صحافتی ٹاؤٹس ایک پارٹی کے جلسہ میں ایک پیڈ پے رول صحافی کو بکاؤ کہنے پر مالکوں کے کہنے پر اچھل کود کررہے ہیں ۔ایک ٹاؤٹ لیڈر کہہ رہا تھا کہ ایک سیاسی تنظیم کی میڈیا کوریج کا بائیکاٹ کریں گے ۔یہ بے شرم اس وقت کہاں تھے جب دو سال سے اسٹیبلشمنٹ نے ملکی میڈیا کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔ نیوز روم ،پروڈکشن ہاؤس،پروگرامز ،کنٹنٹ سب اسٹیبلشمنٹ کی مرضی سے چلتا۔ بغیر کسی وجہ کے عمران خان کی تصویر میڈیا پر نہیں چل سکتی حالانکہ عدالتی حکم بھی موجود ہے ۔کوئی بھی میڈیا گروپ صحافتی اصولوں کے مطابق کوریج نہیں کرسکتا ۔دلچسپ امر یہ ہے کہ ایک پریس کلب کا ٹاؤٹ صدر جس تنظیم کی کوریج کا بائیکاٹ کا کہہ رہا تھا اسکی کوریج طاقتوروں کے کہنے پر پہلے ہی نہیں ہو رہی ۔۔۔۔۔پاکستانی میڈیا کی ریٹنگ نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے ۔میڈیا تھیوریز سوشل میڈیا نے غلط ثابت کردی ہیں ۔ اب طاقت کا منبع سوشل میڈیا ہے ۔میڈیا مالکان ،اینکرز اور ٹاؤٹ صحافتی تنظیموں کا چورن اب بکنے والا نہیں۔۔۔۔پاکستانی ریگولر میڈیا کی اب داستان تک نہ ہوگی داستانوں میں۔۔۔(صابر بخاری)۔۔