تحریر: سید عون شیرازی
نیشنل پریس کلب کے گورننگ باڈی کے ممبر عبدالوحید جنجوعہ نے الزام لگا کر راولپنڈی اسلام آباد کے تمام صحافیوں کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا ہے کہ میڈیا انکلیو کو ایک پرائیویٹ پارٹی کو بھاری رقم کے عوض بیچ دیا گیا، ان کا کہنا ہے میڈیا انکلیو کو 1 ارب اور 36 کروڑ روپے میں بیچا گیا ہے یعنی ایک سو چھتیس کروڑ میں سودا ہوا ہے ، اور یہ سودا مبینہ طور پر افضل بٹ نے کیا ہے ، یہ خبر سب صحافیوں کیلئے کسی زلزلے سے کم نہ تھی جس سےسنسنی پھیل گئی ، بعدازاں بول ٹی وی سے منسلک شاہد میتلہ نے بھی دعویٰ کیا کہ میڈیا انکلیو کو بیچ دیا گیا ہے اور اس حوالے سے جو شخص تفصیلات جاننا چاہتا ہے میرے اس نمبر پر کال کر لے ۔۔نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سیکرٹری جناب شکیل انجم نے فوری نوٹس لیتے ہوئے ایک 5 رکنی کمیٹی تشکیل دی جو 10 دن میں اس بات کا فیصلہ کرے گی کہ آیا عبدالوحید انجم کا موقف درست ہے یا غلط ، سینئر صحافی سعود ساحر پر مشتمل کمیٹی کے سامنے افضل بٹ اور وحید انجم دونوں کو پیش ہونے کا کہا گیا ہے ، کمیٹی کے دیگر اراکین میں میاں آصف بشیر ، اصغر چوہدری ،آصف بشیر چوہدری ، عزیز علوی شامل ہونگے،کمیٹی قصور وار کیلئے سخت سزا بھی تجویز کرے گی۔۔کمیٹی کب سے کام شروع کرے گی؟؟ یہ بات نیشنل پریس کلب کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں نہیں بتائی گئی ۔۔ یہ ایک اہم معاملہ ہے اور تمام صحافی اس کی جانب نظریں لگائے بیٹھے ہیں تاہم یہ حقیقت ہے کہ میڈیا انکلیو کا نام بن عالم ہاوسنگ سوسائٹی رکھنے کا اشتہار اخبار میں چھپا ہے ، اشتہار کے متن کے مطابق بن عالم پرائیویٹ لمیٹڈ نے میڈیا انکلیو پرائیویٹ لیمیٹڈ سے اس کی ایک سکیم ہاوسنگ اراضی خرید کر اس کا نام میڈیا انکلیو سے بدل کر بن عالم ہاوسنگ سوسائٹی رکھ رہی ہے ۔۔اب آیا کوئی مخصوص پورشن دیا گیا ہے تاکہ اس کے بدلے دوسرا پورشن ڈویلپ کرایا جائے یا واقعی فروخت ہوئی ہے یہ معاملات تحقیق کے بعد سامنے آئیں گے ۔۔ سوشل میڈیا پر ایگریمنٹ اور اشٹام سمیت کئی دستاویزات گردش کر رہی ہیں ، نیشنل پریس کلب کے الیکشنز میں ابھی ایک ماہ کا عرصہ بھی نہیں بچا ، ایسے میں اس طرح کا معاملہ سامنے آنا اپوزیشن اور حکمران پینل دونوں کیلئے گیم چینجر ثابت ہو سکتا ہے ۔۔تاہم اس معاملے کو منطقی انجام تک ہہچایا جائے کیونکہ اب یہ ساکھ کا معاملہ ہے۔۔(سید عون شیرازی)۔