کراچی یونین آف جرنلسٹس نے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے بے بنیاد فیصلے کو مسترد کردیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ کراچی یونین آف جرنلسٹس کی مجلس عاملہ قائم ہے جو کے یو جے کے آئین کے تحت آئندہ انتخابات تک کام کرتی رہے گی کراچی یونین آف جرنلسٹس کی مجلس عاملہ کا ایک ہنگامی اجلاس صدر فہیم صدیقی کی صدارت میں ہوا اجلاس میں جنرل سیکریٹری لیاقت علی رانا نے بتایا کہ پی ایف یو جے کی جانب سے کے یو جے کے ارکان کو کارڈ جاری کرنے میں ناکامی پر کے یو جے نے سابقہ مجلس عاملہ کے فیصلے کے تحت ازخود اراکین کو کارڈز جاری کیے کیونکہ پی ایف یو جے یا کے یو جے کے آئین میں اراکین کو کارڈ جاری کرنے کے حوالے سے کوئی پابندی نہیں ہے بلکہ اس حوالے سے آئین میں کوئی ذکر ہی نہیں ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ جنوری میں الیکشن کے نتیجے میں کامیاب ہونے والی موجودہ مجلس عاملہ نے 9 ماہ میں متعدد بار یہ کوشش کی کہ کے یو جے کے ارکان کو مرکزی تنظیم پی ایف یو جے کارڈ جاری کردے لیکن مرکزی تنظیم اس میں ناکام رہی حتی کہ پی ایف یو جے کے اسلام آباد میں ہونے والے فیڈرل ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس میں 10 مئی 2023 تک کارڈ جاری کرنے کے فیصلے پر بھی عملدرآمد نہیں کیا جاسکا جس کے بعد مزید تقریبا 5 ماہ کے انتظار کے بعد کے یو جے نے اپنے ارکان کو خود کارڈ جاری کردیئے یہ فیصلہ بھی سابق مجلس عاملہ کا تھا اور سابق مجلس عاملہ نے بھی اپنے دور میں ارکان کو کارڈ جاری کیے تھے لیکن اس وقت پی ایف یو جے کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا اجلاس میں اس بات کو محسوس کیا گیا کہ کے یو جے کی جانب سے ارکان کے دیرینہ مطالبے پر انہیں کارڈ جاری کرنے کے عمل کو پی ایف یو جے کی قیادت نے اپنے لیے انا کا مسئلہ بنا لیا ہے اور ایک غیرآئینی اقدام کرتے ہوئے کے یو جے کی منتخب مجلس عاملہ کو معطل اور کراچی میں کے یو جے کی تقسیم کا سبب بننے والے افراد پر مشتمل ایڈہاک کمیٹی قائم کرنے کی کوشش ہے جسے کے یو جے کی مجلس عاملہ مکمل طور پر مسترد کرتی ہے اجلاس میں کہا گیا کہ پی ایف یو جے کی جانب سے مجلس عاملہ کی معطلی کی کوشش تنظیم کو مزید تقسیم کی سازش ہے تاہم کے یو جے اپنے ارکان کی مدد سے ایسی کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دے گی موجودہ مجلس عاملہ آئین پر عمل کرتے ہوئے مقررہ مدت میں انتخابات کا انعقاد کرائے گی اور اس کے نتیجے میں منتخب ہونے والی مجلس عاملہ کو ہی اختیارات سونپے جائیں گے کے یو جے نے اپنے تمام اراکین سے کہا ہے کہ وہ ایڈہاک کمیٹی سے متعلق خبروں یا ان کے پیغامات پر کان نہ دھریں۔
کے یو جے نے پی ایف یو جے کے فیصلے کو مسترد کردیا
Facebook Comments