تحریر: لیاقت رانا۔۔
،محترم ممبران پاکستان فیڈرل ایگزیکٹوکونسل السلام وعلیکم
معززممبران ایف ای سی۔ چھبیس نومبر کی شام کراچی پریس کلب اور صحافیوں کےمختلف واٹس ایپ گروپس سے معلوم ہواکہ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نےممبران کوکارڈزجاری کرنےکےجرم میں کراچی یونین آف جرنلسٹس کی موجودہ باڈی کوغیرآئینی طریقےسےمعطل کرکےایڈہاک کمیٹی بنادی ہے۔افسوس کی بات یہ ہےکہ جس منتخب باڈی کومعطل کیاگیااس کوکوئی معطلی کانوٹس جاری نہیں کیا (تاحال نوٹس نہیں ملا)جبکہ جوشخص کئی سال سےکےیوجےکےالیکشن میں پینل بناکربری طرح شکست کھاتارہاہےاس کی سربراہی میں ایڈہاک کمیٹی بنادی گئی ہے۔
معزز ممبران ایف ای سی۔کےیوجےکی باڈی کوتحلیل کرنےکی اتنی جلدی تھی کہ جن کومعطل کیاگیاہےانھیں یہ تک نہیں بتایاجارہاکہ انھوں نےکونسا غیرآئینی کام کیا ہے۔کون ساجرم کیاہے۔ اگرممبران کو کارڈجاری کرناغیرآئینی ہےتوجس نےکارڈزجاری نہیں کئے اس نےکونسی آئینی خلاف ورزی کی ہےاور اس آئینی خلاف ورزی پرکیاکارروائی ہوئی۔
معززممبران ایف ای سی۔۔کےیوجےنےکوئی آئینی خلاف ورزی نہیں کی۔ کراچی یونین آف جرنلسٹس گذشتہ تین سال سے پی ایف یوجےسے باربارممبران کو کارڈزجاری کرنےکی استدعاکررہی تھی کےیوجے کی ایگزیکٹوکونسل نے2022میں یہ فیصلہ کیاکہ اگر پی ایف یوجےکارڈز جاری نہیں کرتی تو کےیوجےکارڈز جاری کرےگی۔ اس فیصلےکےبعد بھی ہم نےپورا ایک سال انتظارکیاکہ شائد محترم ارشدانصاری صاحب اور افضل بٹ صاحب کوممبران کی پرابلم کاخیال آجائے ۔رواں سال 10فروری سےستمبرتک میں بحیثیت جنرل سیکرٹری کےیوجے ارشدانصاری صاحب کومسلسل فون اور مسیجزکرکےکارڈجاری کرنےکی استدعاکرتارہا اور ان سے یہ بھی درخواست کرتارہاہےکہ وہ کارڈزجاری نہیں کرسکتےتوکم ازکم اپنے دستخط ہی بھیج دیں لیکن محترم ارشد انصاری صاحب نےدستخط بھیجنےکی بھی زحمت گوارہ نہیں کی۔۔
معززممبران ایف ای سی۔کراچی بہت بڑاشہرہےجہاں سابقہ دور حکومت میں سینکڑوں صحافی بےروزگارہوئے ان کےپاس نہ کسی ادارے کاکارڈہےنہ انھیں سندھ حکومت کارڈجاری کرتی ہےجبکہ یہ سب کلب کےبھی ممبرزبھی نہیں ہیں ایسی صورتحال میں انھیں جگہ جگہ اپنی بطور صحافی شناخت کرانےمیں مشکلات کاسامناتھااور ہے۔ان دوستوں کی مشکلات اور دباٶکے پیش نظر کےیوجےنےممبران کوکارڈزجاریکئے جو آئین کی خلاف ورزی نہیں ہاں یہ قدم روایت سےہٹ کرہے۔جہاں تک پی ایف یوجےکےکارڈپرسیکرٹری کےیوجےکےدستخط کامعاملہ تویہ بھی اس چیزکامظہرہےکےہم نےپی ایف یوجےسےخودکوالگ نہیں جاناصرف مجبوری میں ایساکیا گیا اور پھرجب ایف ای سی نےان کارڈزکو منسوخ کرنےکا فیصلہ کیاتونہ صرف سیکرٹری کےیوجےنےدوبارہ ممبران کاڈیٹاسیکرٹری جنرل پی ایف یوجےکوبھیجا۔ٹیلی فون پربات بھی ہوئی اس کےساتھ تمام ممبران کوایف ای سی کےفیصلےسےاگاہ بھی کیاگیا۔
معززممبران ایف ای سی۔۔کےیوجےکی طرف سے کارڈز کا اجرء اتنابڑاایشوء نہیں تھاجتنا بڑا بنادیا گیا ہے۔حقیقت یہ ہےکارڈزجاری کرنےکی زیادہ تکلیف کراچی سے تعلق رکھنےوالے کچھ دوستوں کوزیادہ ہوئی ۔ انھوں اس کااظہاراور پروپیگنڈاایبٹ آباد میں بھی کیا۔ایبٹ آباد ایف ای سی اجلاس میں کےیوجے کےخلاف ان دوستوں کے دباٶپرکارروائی کافیصلہ ہوالیکن آئین کوسمجھنےاور تنظیم کومتحدرکھنےکےمتمنی ایف ای سی کےسینئر دوستوں کی مخالفت کےباعث یہ لوگ کامیاب نہ ہوسکے۔
معززممبران ایف ای سی۔پی ایف یوجے کی مرکزی قیادت نےکےیوجےکی ایگزیکٹوکونسل کومعطل کرکےایک ایسے متنازعہ شخص کی سربراہی میں ایڈہاک کمیٹی بنادی ہےجو گذشتہ کئی سال سےپینل بناکرکےیوجےکےسالانہ انتخابات میں بری طرح شکست کھارہاہےاور کےیوجےپرقبضےکی اس کی دیرینہ خواہش پوری نہیں ہورہی۔ یہ شخص کےیوجےکاممبراور ووٹرہوتےہوئے بھی کےیوجے سے اتنا الرجک ہے کہ بطور صدر کراچی پریس کلب کے یو جے کو تسلیم ہی نہیں کرتا تھا اس نے ہمیشہ بطور صدر کےپی سی کلب میں آنےوالےمعززمہمانوں سے دیگرگروپس کوبطور کےیوجے متعارف کرایا۔ ایسے متنازعہ شخص کی سربراہی میں ایڈہاک کمیٹی بناناکسی طرح بھی قابل قبول نہیں ہے۔
معززممبران ایف ای سی۔۔پی ایف یوجےکایہ فیصلہ افسوسناک ہی نہیں غیرآئینی بھی ہےکیونکہ کےیوجےنےآئین کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی۔ دوسری بات یہ کہ کےیوجےکی مجلس عاملہ کومعطل کرکےایڈہاک کمیٹی بنانےکانوٹس 26نومبرکوجاری کیالیکن عجلت اور جلدبازی کااندازہ اس سے لگالیں کےنوٹس پرتاریخ 26دسمبر2023کی درج ہے۔
معززممبران ایف ای سی۔کےیوجےکی مجلس عاملہ کومعطل کرناتنظیم کوتقسیم درتقسیم کاعمل جاری رکھنےکےمترادف ہےکیونکہ اب ہمیں خدشہ ہے کہ کراچی یونین آف جرنلسٹس کو ایف ای سی کےایک فیصلےکوبنیادبناکر بی ڈی ایم سےدور رکھنےکی کوشش کی جائے گی حالانکہ ایف ای سی کایہ فیصلہ خود پی ایف یو جے کےآئین کی خلاف ورزی ہے۔
معززممبران ایف ای سی۔۔پی ایف یوجےکی موجودہ قیادت نےنہ آئین پرعمل کیانہ ایف ای سی کےکسی فیصلےپر۔جوقیادت تین سال تک ممبران کوکارڈزجاری نہیں کرسکی ایف ای سی کےکسی فیصلےپرعمل نہیں کرسکی اس نےکےیوجےکوممبران کوکارڈزجاری کرنےکےجرم میں معطل کرکےغیرآئینی اور غیرقانونی قدم اٹھایاہے۔ پی ایف یوجے کی قیادت کارویہ گذشتہ کئی سال سےکراچی یونین آف جرنلسٹس کےساتھ نامناسب ہےہمیشہ کی طرح ایک مرتبہ پھرکےیوجےکو دیوارسے لگانےکی کوشش کی گئی ہے۔۔کےیوجےاس فیصلےکےقانونی پہلوٶں کاجائزہ لے رہی ہے۔ایف ای سی کےمعزز ممبران سےگذارش ہےہمیں مشورہ دیاجائے کہ کےیوجےکونساراستہ اختیارکرے۔جزاک اللہ۔۔لیاقت علی رانا،جنرل سیکرٹری کراچی یونین آف جرنلسٹس۔