کراچی یونین آف جرنلٹس (کے یوجے) کی اسکل ڈیولپمنٹ کمیٹی کے زیراہتمام کراچی پریس کلب میں آرٹیفیشل اینٹلی جنس اور فیکٹ چیکنگ کے موضوع پر صحافیوں کی تربیتی ورکشاپ کااہتمام کیاگیا ، جس میں سینئرز اور نوجوان صحافیوںکی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پرکے یوجے کے جنرل سیکرٹری سردار لیاقت نے ورکشاپ کے شرکا کو خوش آمدید کہا، کے یوجے کے صدر طاہر حسن خان نے نوجوان صحافیوں پر زور دیا کہ وہ اپنی سیکھنے کی صلاحیتوں میں اضافہ کریں، ان کا کہنا تھا کہ زمانے کے ساتھ چلنے کے لئے نئی ٹیکنا لوجی سیکھنا ہوگی ورنہ ہم پیچھے رہ جائیں گے۔ ورکشاپ کے کوآرڈینیٹر علی عمران جونیئر کا کہنا تھا کہ۔۔کے یوجے کی اسکل ڈیولپمنٹ کمیٹی ماہانہ بنیادوں پر ایسے پروگرام کرنے کی کوشش کرے گی تاکہ صحافیوں کی تربیت ہوتی رہے۔ ٹرینرصحافی ریحان حیدر نے ورکشاپ کے شرکا کو آرٹیفیشل اینٹلی جنس اور فیکٹ چیکنگ کے حوالے سے مفید معلومات فراہم کیں۔۔ ریحان حیدر نے بتایا کہ اے آئی (آرٹیفیشیل اینٹلی جنس) یا مصنوعی ذہانت ایسی ٹیکنالوجی ہے جس کے ذریعے کمپیوٹرز کو انسانوں کی طرح سوچنے، سیکھنے اور فیصلے کرنے کی صلاحیت دی جاتی ہے۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کا استعمال ہماری روزمرہ زندگی میں بہت سے شعبوں میں کیاجارہا ہے، اے آئی سے کام کرنے کی رفتار اور درستگی میں بہتری آتی ہے۔یہ بہت اہم ٹیکنالوجی ہے جس کے بہت سے فائدے اور چیلنجز بھی ہیں، لہذا اس ٹیکنالوجی کو سمجھ کر اور سیکھ کراستعمال کرنے کی ضرورت ہے۔ریحان حیدر نے اس موقع پر صحافیوں کو فیکٹ چیکنگ کے مختلف طریقے بھی بتائے ، انہیں مختلف اہم ویب سائٹس اور فری سافٹ ویئرز سے بھی آگاہ کیا۔ تقریب کے آخر میں ورکشاپ کے شرکا کو کے یوجے کے صدر طاہر حسن خان، جنرل سیکرٹری سردار لیاقت، نائب صدر نادرہ مشتاق، کے یوجے کے سابق صدور امتیاز خان فاران، نظام صدیقی اور سینئر صحافی و تجزیہ کارمظہرعباس نے ورکشاپ کے شرکاء میں سرٹیفیکٹس تقسیم کئے۔
کے یوجے کے زیراہتمام صحافیوں کیلئے تربیتی ورکشاپ کا انعقاد۔۔
Facebook Comments