تحریر: محمد یونس آفریدی،رکن کے یوجے۔۔
ساتھیو!السلام علیکم میں آپ سے ایک بار پھر مخاطب ہوں آپ جانتے ہیں کہ کے یوجے کے خلاف سنگین سازشیں جاری ہیں گذشتہ خط میں آپ کے نام ایک تحریر میں صورتحال واضح کی تھی اب میری نظروں سے کے یو جے کے سیکریٹری محترم لیاقت رانا کی ایک تحریر گذری ہے جس میں انہوں نے بتایا ہے کہ 26نومبر کی شام کراچی پریس کلب کے واٹس گروپ کے ذریعے معلوم ہوا کہ کے یو جے کو معطل کردیا گیا جبکہ معطلی کا نوٹس کے یو جے کی منتخب باڈی کو دیا ہی نہیں گیا یعنی آپ جسے معطل کررہے ہیں اسے سرے سے معلوم ہی نہیں اور ایسے شخص کو ایڈہاک کمیٹی کا سربراہ بنادیا گیا جو گذ شتہ کئی عرصے سے کے یو جے پر قبضہ کرنے کی سازشیں کررہا ہے انہوں نے متعدد بارمختلف ممبران کو استعمال کرنے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں مذکورہ ممبران کو اپنی ممبر شپ سے بھی ہاتھ دھونا پڑے۔
معزز ساتھیو!پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس میں شامل سازشی عناصر کی عجلت کا اندازہ لگا یئے معطلی کے نوٹس میں تاریخ 26 دسمبرکی لکھی گیٔ ہے پی ایف یو جے کی جانب سے جس بات کا نوٹس لیا گیا ہے وہ کے یو جے کے ممبران کو کارڈ جاری کرنا تھا کے یو جے پوچھ رہی ہے کہ اس میں کونسی آئینی خلاف ورزی ہےجسے آپ معطل کررہے ہیں اسے اس کی غلطی نہیں بتا رہے ہیں دراصل کارڈ جاری کرنے سے کراچی کے سازشی ارکان کو بہت تکلیف پہنچی کیونکہ انہیں یہ معلوم ہے کہ کے یو جے یونٹ ان کے ہاتھ سے نکل گیا ہے موجودہ باڈی جو کام کررہی ہے وہ کام سازشیوں کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوئی ہے۔
ساتھیو!یہ کوئی نئی بات نہیں ہے کے یو جے کو دیوار سے لگانے کا عمل کئی برس پہلے شروع کردیا گیا تھا جس کا تسلسل اب تک جاری ہے مذکورہ سازشی عناصر ووٹ کی بنیاد پر تو کبھی کامیاب نہیں ہوسکتے ہیں انہیں یہ بھی معلوم ہے کے یو جے کے اراکین ان کی سازشوں کو بخوبی جان چکے ہیں کے یو جے کے معززارکان سازشیوں کا کرداربھی جانتے ہیں گذشتہ سال کے یو جے کے ممبران نے سازشیوں کو جس بدترین شکست سے دوچار کیا تھا وہ قابلِ تحسین ہے آپ کو یاد ہوگا کہ کراچی سے اسلام آباد تک سازشیوں کو الیکشن میں کامیاب کروانے کے لئے زور دیا گیا تھا اسلام آباد اور لاہور سے پی ایف یو جے سازشیوں نے اپنے سارے گھوڑے کھول لئےتھے لیکن اللہ کے فضل سے کے یو جے کو کامیابی ہوئی اس کے بعد مذکورہ سازشیوں نے سازش کا آغاز کردیا تھا جس کا ایک عمل پی ایف یوجے کے گذشتہ انتخابات میں بھی نظر آیا یہ سازشی ٹولہ ابھی سے نہیں بلکہ 2017 سے اپنے مذموم عزائم میں ملوث ہےجب اس ٹولہ کو اندازہ ہوگیا کہ اب آئندہ بھی ان کا کوئی کردار نہیں ہوگا تو انہوں نے نئی سازش رچی جس کا نتیجہ آپ کے سامنے ہے یہ اب بھی کچھ نہیں کرسکتے ہیں جب میدان سجے گا تو معزز اراکینِ کے یو جے ان کے عزائم خاک میں ملادیں گے
ساتھیو!سوال یہ ہے کہ کراچی میں تنظیم کو نقصان پہنچانے والوں کو مرکزی سطح پر اتنی پذیرائی کیوں حاصل ہے کیا مرکز میں سب عقل کے اندھے بیٹھے ہوئے ہیں؟ کیا ایف ای سی میں حقائق پربات کرنے والا کوئی نہیں رہا؟ کیا فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے مرکزی تنظیم میں شامل افراد کو اس کا اندازہ ہے کہ اس کے نتائج کیا ہوسکتے ہیں اگر کراچی یونین آف جرنلسٹس کے ممبران نے کوئی راست اقدام اٹھایا تو کراچی میں موجود سازشی عناصر تنظیم کو متحد رکھ پائیں گے؟کیا یہ تنظیم کو تقسیم کرنے کی سازش نہیں ہے؟کیا یہ سازش بغضِ فہیم صدیقی میں کی جارہی ہے اب کراچی یونین آف جرنلسٹس کے اراکین کی جانب سے یہ آوازیں اٹھنا شروع ہوگئی ہیں کہ یہ سب بغضِ فہیم میں ہورہا ہے کے یو جے کے معزز اراکان جانتے ہیں کہ فہیم صدیقی نے کے یو جے کی شہرت کو آسمان پر پنہچا دیا ہے یہ بات سازشی بھی جانتے ہیں بہر کیف فہیم صدیقی اوران کی ٹیم کی کارکردگی کیا ہے اس پر آئندہ بات ہوگی فی الحال موجودہ صورتحال پرگفتگو مناسب ہے
ساتھیو!کراچی یونین آف جرنلسٹس کے سینٔیر اراکین نے اس معاملے پر مکمل خاموشی اختیا ر کرکھی ہے ان کی جانب سے اب تک کوئی ردِ عمل سامنے نہیں آیا ہے حالانکہ انہیں اس کا فوری نوٹس لینا چاہیے تھا لیکن ایس محسوس ہوتا ہے کہ وہ بھی پی ایف یو جے کے سامنے بے بس ہیں مفاد پرست ٹولہ جو چوردروازہ سے مرکز کی آشیرباد پرقابض ہونا چاہتا ہے ہم اسے تسلیم نہیں کرتے ہیں اس ساری صورتحال پرکراچی یونین آف جرنلسٹس کی منتخب باڈی بھی خاموش ہے اسے بھی خاموشی کو توڑ کرفوری طور پر اپنے لائحہ عمل کا اعلان کرنا چاہیے
معزز ساتھیو! صورتحال کچھ بھی ہو ہمیں ثابت قدم رہ کر مفاد پرست ٹولے کی سازش کو ناکام بنانا ہوگا آٔئندہ الیکشن میں بھرپور طریقے سے سازشیوں کو ناکام بناکران کے عزائم ہمیشہ ہمیشہ کے لیے خاک میں ملا دیں گے آخرمیں آپ تمام اراکین سےدرخواست ہے کہ کراچی یونئین آف جرنلسٹس کی منتخب باڈی سے اپیل کریں کہ فوری طور پر جنرل کونسل کا اجلاس طلب کریں۔اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو۔خیر اندیش، محمد یونس آفریدی(رکن کراچی یونین آف جرنلسٹس)