محترم سیکریٹری صاحب،کراچی یونین آف جرنلسٹس۔۔جنابِ عالی!میں گذشتہ 25سالوں سے کراچی یونین آف جرنلسٹس کا رکن ہوں چند سال قبل میں کے یوجے میں متحرک ہوا جس کے نتیجے میں دوبارمجلسِ عاملہ اوردو بار جوائنٹ سیکریٹری عہدے کے لیے منتخب ہوا، کے یو جے پاکستان یونین آف جرنلسٹس کا ایک یونٹ ہے جسے پی ایف یو جے نے اپنی باندی بنا کر رکھا ہوا ہے وہ کے یو جے جسکے بطن سے پاکستان یونین آف جرنلسٹس پیدا ہوئی اس نے کے یو جے میں اپنے حواری پیدا کیے ہوئے ہیں جن کام سازش کرنا ہے یہ پی ایف یو جے کی ایما پر کے یو جے کو نقصان پہنچاتے رہتے ہیں آج کے یو جے کی تقسیم انہی سازشوں کا پیش خیمہ ہے ۔ان سازشیوں کا کام پی ایف یو جے کے لیے کام کرنا اور کے یو جے کو تباہ کرنا ہے آج کے یو جے تباہ ہوچکی ہے دوسری جانب پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کا کردارانتہائی گھناؤنا ہے۔ پی ایف یوجے کے جگادری جو پی ایف یو جے کو چلاتے ہیں وہ بد عنوان اور متعصب ہیں وہ ذاتی نمود کے لیے عہدے حاصل کرتے اور پھر اسے ذاتی مفاد کے لیے استعمال کرتے ہیں اسلام آباد میں بڑے بڑے ٹھیکے دلواکر کمیشن حاصل کرتے ہیں انہوں نے یہ مذموم دھندا شروع کیا ہوا ہے یہ ملک بھر کے یونٹس میں سازشیں کرکے عہدے حاصل کرتے ہیں اور پاکستان بھر کے جرنلسٹوں کو فروخت کرتے ہیں۔
جنابِ اعلیٰ! میں بہت جلد پی ایف یوجے کے کالے کرتوتوں سے پردہ اٹھاؤں گا کراچی یونین آف جرنلسٹس کے ساتھیوں کو بالخصوص نئے آنے والوں کو ان کے مکروہ چہروں سے آگاہ کروں گا مجھے حیرت اس بات پر ہے کہ کے یو جے کے مخلص ذمہ داران کیوں خاموش ہیں ؟جوکچھ کے یو جے کے ساتھ گذشتہ دنوں ہوا اس پرسب نے پراسرار خاموشی اختیارکررکھی ہے بالخصوص ہمارے سینئرکے طرزِعمل پر سوالات اٹھ رہے ہیں پی ایف یو جے جس طرح آئین کو اپنے پیروں تلے روند رہی ہے وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے۔
جنابِ اعلیٰ!پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے غیرآئینی ، اور متصبانہ رویے ان کی بد عنوانیاں اورکراچی یونین آف جرنلسٹس کے پرانے ساتھیوں کے رویے نے مجھے بہت دلبرداشتہ کیا ہے اب میرا کے یوجے کے ساتھ چلنا مشکل ہے۔۔ لہذا میں نے فیصلہ کیا ہے کہ مجھے کے یو جے سے اپنا راستہ الگ کرلینا چاہیے۔ میں کے یوجے کی بنیادی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتا ہوں آج کے بعد میرا کے یو جے سے کوئی تعلق نہیں ہے ،آج کے بعد میں تنظیمی بندھن سے آزاد ہوں ۔میں امید کرتا ہوں کے آپ میرا استعفی قبول کریں گے۔اللہ آپ کا حامی وناصر ہو۔خیر اندیش۔محمد یونس آفریدی