کراچی یونین آف جرنلسٹس نے سینئر صحافی اور کے یو جے کے سابق نائب صدر قاضی آصف کی جانب سے پی ٹی آئی کے ارکان سندھ اسمبلی کے وزیر اعلی سندھ کو تشدد کا نشانہ بنانے کا منصوبہ فاش کرنے پر قاضی آصف کا ٹوئٹر اکاونٹ بلاک کرانے کے حکومتی اقدام کی سخت الفاظ میں شدید مذمت کی ہے اور عمران خان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے پارٹی ارکان کو سنبھالیں جو ایک طرف جمہوریت کو نقصان پہنچانے کی سازشیں کررہے ہیں اور دوسری طرف ان سازشوں کے بے نقاب ہوجانے پر انہوں نے وفاق میں موجود پارٹی وزرا کی مدد سے قاضی آصف کا ٹویئٹر اکاونٹ ہی بلاک کرادیا ۔ کے یو جے کے صدر نظام الدین صدیقی اور جنرل سیکریٹری فہیم صدیقی سمیت مجلس عاملہ کے تمام اراکین کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت ہر گزرتے دن کے ساتھ ایک فاشسٹ جماعت کے طور پر ایکسپوز ہورہی ہے وہ آزادی اظہار رائے اور آزادی صحافت کی صرف باتیں کرتی ہے حقیقت میں وہ ایک آمرانہ جماعت ہے جو اختلاف رائے کے حق کو تسلیم نہیں کرتی نا ہی اس کے ارکان میڈیا کو یہ حق دینا چاہتے ہیں کہ وہ آزادانہ رپورٹنگ کریں بیان میں کہا گیا ہے کہ قاضی آصف ایک سینئر صحافی ہیں اور ان کی رپورٹ حقیقت پر مبنی ہے پی ٹی آئی کے کھلاڑی سندھ اسمبلی میں کون سا کھیل کھیلنے والے تھے یہ انہی کے ارکان اسمبلی کی واٹس چیٹ سے پتہ چلا ہے ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ پی ٹی آئی کی قیادت اپنے ارکان اسمبلی کے خلاف کارروائی کرتی لیکن الٹا قاضی آصف کا ٹوئٹر اکاونٹ ہی بلاک کرادیا گیا ہے قاضی آصف سے کہا گیا کہ یا تو وہ پی ٹی آئی کی سازش سے متعلق ٹوئٹ ڈیلیٹ کردیں یا پھر ان کا اکاونٹ بلاک کردیا جائے گا قاضی آصف جو آزادی اظہار رائے اور آزادی صحافت پر مکمل یقین رکھتے ہیں انہوں نے ٹوئٹ ڈیلیٹ کرنے سے انکار کردیا جس پر ان کا اکاونٹ بلاک کردیا گیا ہے کے یو جے نے وفاقی وزیر برائے آئی ٹی امین الحق سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لیں اور اپنی وزارت کے ان ذمے داروں کیخلاف کارروائی کریں جنہوں نے قاضی آصف کا ٹوئٹر اکاونٹ بلاک کرایا ہے قاضی آصف نے ٹوئٹر سے بھی اکاونٹ بلاک کرنے کیخلاف احتجاج کیا ہے اور امید ہے کہ ان کا اکاونٹ جلد بحال کردیا جائے گا۔
