آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقع پر ایک سیمینار میں جمع صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے خضدار پریس کلب کے صدر محمد صدیق کے حالیہ قتل کی مذمت کی۔کراچی پریس کلب میں ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے تعاون سے کراچی یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے منعقدہ سیمینار میں صحافیوں کے انصاف اور تحفظ کے لیے پُر زور مطالبہ کیا گیا۔سیمینار کے دوران صحافیوں کے قتل کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کی گئی جس میں خضدار پریس کلب کے صدر کے قتل کی شدید مزمت کی گئ اور قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا ۔شرکاء نے صحافیوں کو درپیش معاشی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ غیر منتخب افراد کو آزادی صحافت سے متعلق معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔سیمینار نے بڑھتے ہوئے خطرات کے درمیان آزادی صحافت کے تحفظ کی فوری ضرورت پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر کراچی پریس کلب کے صدر سعید سربازی، سیکریٹری شعیب احمد اور ایچ آر سی پی کے وائس چیئرمین خضر قاضی بھی موجود تھے۔پی ایف یو جے کے نائب صدر خورشید عباسی نے پاکستان میں میڈیا کو درپیش مشکلات پر روشنی ڈالی اور کہا کہ مشکل حالات میں پی ایف یو جے اور کےیوجے کی قیادت نے میڈیا ورکرز کاساتھ دیا۔۔سعید سربازی نے صحافیوں کو درپیش چیلنجز پر روشنی ڈالتے ہوئے آزادی صحافت کے عالمی دن کی اہمیت پر زور دیا، جبکہ امتیاز خان فاران نے پی ایف یوجے کے وفد کے خضدار پریس کلب کے دورے کے دوران دیکھی گئی تشویشناک صورتحال کا ذکر کیا، جہاں ڈیتھ اسکواڈ کی رپورٹس سامنے آئی تھیں۔ایچ آر سی پی کے خضر قاضی نے پاکستان میں اداروں کی گرتی ہوئی حالت پر تشویش کا اظہار کیا، میڈیا پر ریاستی اور غیر ریاستی عناصر کا کنٹرول ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر صحافیوں کو ہراساں کرنے کی مذمت کی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے سامنے آنے کی وجہ سے خضدار میں کارکنوں اور صحافیوں کو درپیش خطرات کو اجاگر کیا۔سپریم کورٹ بار کے سابق صدر یاسین آزاد ایڈوکیٹ نے میڈیا ورکرز کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا اور میڈیا کی آڑ میں میڈیا کو بدنام کرنے والے نام نہاد اینکرز پر شدید تنقید کی۔سابق سیکرٹری پریس کلب مقصود یوسفی نے صحافیوں کے سروس اسٹرکچر کو وقت کی ضرورت قرار دیا اورصحافتی تنظیموں کو باہمی مشورے سے مشترکہ لائحہ عمل بنانے کا کہا۔۔مہناز رحمان نے سندھ میں صحافیوں کے تحفظ کے لیے بل کی منظوری سمیت کوششوں کے باوجود پاکستان میں آزادی صحافت میں کمی پر مایوسی کا اظہار کیا۔ جرنلسٹس پروٹیکشن کمیشن کے رکن پروفیسر ڈاکٹر توصیف نے صحافیوں کے لیے ایک منظم سپورٹ سسٹم کی ضرورت پر زور دیا، خاص طور پر دیہی علاقوں میں جو مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔کے یوجے کے نو منتخب صدر طاہر حسن خان اس سنگین صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے جہاں کلب کے متعدد عہدیداروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ خورشید عباسی نے صحافیوں کے اتحاد کے لیے پی ایف یو جے کی حمایت کا اعادہ کیا اور آزادی صحافت کے تحفظ کی اہم ضرورت پر زور دیا۔۔ممبر ایف ای سی جاوید چوھدری نے قرارداد پیش کی ۔سیمینار پاکستان میں صحافیوں کے تحفظ اور آزادی صحافت کو برقرار رکھنے کے لیے ایکشن کے مطالبے کے ساتھ اختتام پذیر ہوا، جس میں پیپلز لیبر بیورو کے امین بلوچ، سینئر صحافی شجاع الدین قریشی، کے یو جے (دستور) کے صدر خلیل ناصر، اے ایچ خانزادہ، مقصود یوسفی، محترمہ زہرہ نے شرکت کی۔ میزبانی کے فرائض کے یو جے کے جنرل سکریٹری سردار لیاقت نے انجام دئے۔۔
کے یوجے کا سیمینار،صحافیوں کا تحفظ کا مطالبہ۔۔
Facebook Comments