kuj dastoor election

کے یوجے دستور کو جماعت اسلامی چلارہی ہے، سیکرٹری کے انکشافات۔۔

کراچی یونین آف جرنلٹس دستور کے سیکرٹری نے انکشاف کیا ہے کہ  کے یوجے دستور کو جماعت اسلامی کے ادارہ نورحق سے چلایاجارہا ہے۔۔ کے یوجے دستور کے آفیشل واٹس ایپ گروپ میں ایک طویل خط کے ذریعے انہوں نے کئی سنسنی خیز انکشاف بھی کئے جس کے بعد اس گروپ میں کمنٹس کا آپشن بند کرکے اس کے حقوق صرف ایڈمن کو دے دیئے گئے جب کہ سیکرٹری صاحب نے ایک اور واٹس ایپ گروپ بنالیا۔۔ سیکرٹری کے یوجے دستور نے یہ انکشاف بھی کیا ہے کہ صرف کے یوجے دستور ہی نہیں بلکہ پی ایف یوجے دستوراور کراچی پریس کلب کے معاملات بھی ادارہ نورحق میں بیٹھ کر چلائے جارہے ہیں۔۔ سیکرٹری کے یوجے دستور نے آفیشل گروپ میں جو خط تحریر کیا ۔۔وہ من و عن یہاں شائع کررہے ہیں۔۔”معزز ممبران

کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور،السلام وعلیکم۔۔عنوان۔ رپورٹ جو جنرل کونسل میں پیش ہونا تھی۔۔کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور کے سالانہ الیکشن سے قبل جنرل کونسل بالآخر نہیں ہونے دی گئی جو کہ آئین کی سنگین خلاف ورزی ہے یہ غیر آئینی فیصلہ 20 جنوری 2021 کو کے یو جے دستور کی باڈی کے آخری اجلاس میں کیا گیا جسکی صدارت ریاض احمد ساگر نے کی اور سیکرٹری کے فرائض جوائنٹ سیکرٹری وقار بھٹی نے انجام دئیے سیکرٹری علالت کی باعث اس آخری اجلاس میں شریک نہیں ہو سکے تھے۔۔

جنرل کونسل کیوں نہیں ہونے دی گئی اس کی وجوہات اور رپورٹ آپ تک پہنچانا میری آیئنی ذمہ داری ہے۔۔ معزز ممبران۔۔۔کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس دستور کا یونٹ اور ایک آئینی ادارہ ہے لیکین بدقسمتی سے اس آئینی ادارے کو مشاورت کے ذریعے ادارہ نور حق سے کنٹرول کیا  اور چلایا جا رہا ہے مشاورت اپنے آپکو ایک سپریم ادارہ سمجھتا  ہے۔۔مشاورت  ادارہ نورحق میں اپنے اجلاسوں میں نہ صرف کے یو جے دستور کے حوالے سے بلکہ پی ایف یو جے دستور اور کراچی پریس کلب کے حوالے سے بھی فیصلے کرتی اور حکم صادر فرماتی ہے مشاورت نے اپنے فیصلوں کو کے یو جے دستور پر مسلط کرنے کے لیئے کے یو جے دستور کے موجودہ صدر ریاض احمد ساگر اور ہم خیال عہدیداروں کو استعمال کیا۔۔کے یو جے دستور کے صدر  مشاورت کی بجا آوری میں آئین کو مسلسل پامال کرتے رہےاور کے یو جے دستور کی باڈی میں موجود مشاورت کے ہم خیال عہدیداروں کے ساتھ ملکر مشاورت کے غیر آئینی فیصلوں کے مطابق کے یو جے دستور کی باڈی کو چلاتے رہے جس سے موجودہ باڈی دو حصوں میں تقسیم ہو گئی۔۔مشاورت نے کے یو جے دستور کے صدد ریاض احمد ساگر کے ذریعے  جن فیصلوں اور احکامات کو کے یو جے دستور پر مسلط کیا اور کے یو جے دستور کے آئینی فیصلوں کے خلاف غیر آئینی اقدامات کئے ان میں۔۔

۔  کراچی پریس کلب کے الیکشن 2021 سے قبل کے یو جے دستور نے 7 نومبر 2020 کو ایک جنرل کونسل منعقد کرنے کا فیصلہ کیا جس میں مشاورت کے چند سر کردہ راہنماؤں نے طوفان بدتمیزی مچایا کے پی سی کے سیکرٹری ارمان صابر اور دیگر عہدیداروں پر غیر آئینی کلب امریکی معاہدے اور کرپشن کے من گھڑت و بےبنیاد الزام لگائے کلب امریکی معاہدے پر تحقیقاتی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا جسے جنرل کونسل نے مسترد کر دیا بعد ازاں

 ادارہ نور حق میں مشاورت کا اجلاس ہوا جس میں کلب امریکی معاہدے پر تحقیقات کے لیئے کمیٹی بنانے کی تجویز پیش کی گئی جو کہ کثرت رائے سے منظور ہوئی کے یو جے دستور کے صدد ریاض احمد ساگر نے نہ صرف اس تجویز کی حمایت کی بلکہ اپنی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی بنوا لی بعدازاں کمیٹی نے اپنی رپورٹ ادارہ نور حق میں مشاورت کے اجلاس میں پیش کی۔۔کے یو جے دستور کی جنرل کونسل کے فیصلے کے خلاف تحقیقاتی کمیٹی بننا اور اس کا سربراہ صدر کے یو جے دستور کا ہونا آئین کی صریحاً خلاف ورزی اور جنرل کونسل کی توہین ہے۔۔معزز ممبران اگر کے یو جے دستور کی سالانہ آئینی جنرل کونسل ہوتی تو یہ رپورٹ وہاں پیش ہوتی اور آپکو سوال جواب کا آئینی حق ملتا لیکن مشاورت کے حکم کے مطابق جنرل کونسل نہیں ہونے دی گئی اور آپکو اپکے آئینی حق سے محروم کر دیا گیا۔۔۔آئیے مشاورت کے تسلط کے خاتمے اور اپنے آئینی حق کے لئیے جدوجہد کا آغاز کریں ۔اللّٰہ تعالیٰ ہمارا حامی و ناصر ہو آمین۔۔۔۔جاری ہے۔۔محمد عارف خان،سیکرٹری کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور۔۔”

hubbul patni | Imran Junior
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں