kuj dastoor ki riwaiti dawat e haleem

کے یوجے دستور کی روایتی دعوت حلیم۔۔۔

کراچی یونین آف جرنلسٹس (دستور)صحافیوں کے حقوق کے لیے جدوجہد کرنے کے ساتھ ساتھ صحافیوں اور ان کے اہل خانہ کے لیے مختلف قسم کی صحت مندانہ سرگرمیوں کا انعقاد کرتی ہے۔دعوت حلیم میں صحا فیوں سمیت تمام مکتبہ فکر کے لوگوں کو ایک جگہ پر جمع کر نااور صحافیوں کے لئے اچھی تقریبات کا انعقاد لائق تحسین ہے، ایسی سرگرمیاں شہر میں جاری ر ہنی چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار مختلف سیاسی و سماجی شخصیات نے کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور کے زیر اہتمام   10 محرم الحرام  ،کو فاران کلب میں منعقدہ دعوت حلیم میں غیر رسمی گفتگوکرتے ہو ئے کیا۔منعقدہ روایتی دعوت حلیم میں ٹی وی چینلز، اخبارات ، میگزین، نیوز ایجنسیوں اور ڈیجیٹل میڈیا  سے تعلق رکھنے والے صحافیوں اور ان کے اہل خانہ کے علاوہ  شہر کی کاروباری، سیاسی و سماجی شخصیات  نے شرکت کی۔تفصیلات  کے مطابق 10محرم الحرام ، بروز جمعرات گلشن اقبال فاران کلب میں منعقد ہو نے والی کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور کی روایتی دعوت حلیم میں آنے والے مہما نوں کا استقبال کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور کے صدرراشد عزیز، سیکرٹر ی موسی کلیم ،نا ئب صدور   اسلم خان ، وکیل الرحمن ،جوائنٹ سیکر یٹری سید نبیل اختر، خزانچی بلال طاہر،انفا ر میشن سیکرٹری  حماد حسین اوراراکین مجلس عاملہ  کے عاصم بھٹی، ،جمال خورشید،سیدفرید عالم، منصور مانی ، فہمیدہ یوسفی سمیت دیگر نے کیا۔دعوت حلیم کے موقعے پر  میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  صوبائی وزیر اطلاعات، لیبر، افرادی قوت سندھ سعید غنی نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے تمام شعبوں کو اپنے مطلب کی خواہش پر عملدرآمد کرنے کے لیے ہر وہ کام کررہی ہے جو شاید کوئی سیاسی جماعت یا حکومت کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتی ہے۔ اس بات کی ہی ایک کڑی پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی  ہے اوراس کوقائم کرنے کا مقصد صحافی برادری کا منہ بند کرنے کی کوشش ہے اور اس بل پر پاکستان پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت صحافیوں کے ساتھ کھڑی ہے۔جرنلسٹس پروٹیکشن بل کا مقصد صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے لائے تھے اور اس سے قبل اس بل پر تمام صحافی تنظیموں کو بریفنگ دی تھی اور ان کی دی گئی تجاویز بھی بل میں شامل کی گئی ہے۔کراچی یو نین آف جرنلسٹس دستور کے سیکرٹری موسٰی کلیم  نے دعوت حلیم کے موقع پر میڈیا سے گفتگوکرتے ہو ئے کہا کہ اس وقت میڈیا انڈسٹری کو  بے شمار مسائل کا سامنا ہے، چاہے صحافیوں کے ہیلتھ کارڈ کا معاملہ ہو ان کی ملازمت  کے مسائل ہو ،بروقت تنخواہ کی عدم ادئیگی اوراس طرح کے بہت سے مسائل کا صحافیوں  کو سامنا ہے، تمام صحافی تنظیموں کو ایک جگہ اور اتحاد کے ساتھ اس مرحلے سے نکلنے کے لئے اجتماعی کوشش کرنا ہوگی۔موجودہ صورتحال نے پوری صحافی برادری کو شدید تشویش میں مبتلا کررکھا ،وفاقی حکومت کی جانب سے  پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کاقیام  میڈیا کی آزادی، غیر جانب داری اور صحافتی اقدار کے تحفظ پر قدغن لگانے کے مترادف ہے  یہ میڈیا کے تمام اداروں پر مرکزیت پر مبنی ریاستی کنٹرول نافذ کرنے کی مذموم کوشش ہے۔ اس کا مقصد آزادیٴ صحافت اور اظہار کو کچلنا ہے۔پہلے ہی اس حکومت میں میڈیا پر پابندیوں میں اضافہ ہوا ہے اور میڈیا خوف کے عالم میں کام کر رہا ہے۔ اس مجوزہ اتھارٹی کے قیام پر  ہم تمام تنظیموں اور سول سوسائٹی کے ساتھ مل کر صرف مخالفت نہیں بلکہ مزاحمت بھی کریں گے۔یہ میڈیا کی بقا کا معاملہ ہے ہزاروں کارکنوں کا مستقبل دائو پر لگا ہوا ہے، ان کے گھروں میں فاقوں کی نوبت آچکی ہے۔ کسی فور م پر صحافیوں کی آواز نہیں سنی جارہی ہیں،انہوں نے کہا کہ آپس کی دھڑبندیوں نے صحافیوں کی آواز کو کمزور کردیا ہے ہمیں آپس کے اختلافات کو بھلا کر ایک دوسرے کا ساتھ دینا ہوگا۔کیوں کہ یہ پوری صحافی برادری کا معاملہ ہے۔دعوت حلیم میں صوبائی   وزیر اطلاعات، لیبر، افرادی قوت سندھ سعید غنی ،ایس ایس پی سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب،جماعت اسلامی کے زاہد عسکری،سرفراز احمد اور صہیب احمد ،پی سی ڈی اے کے مرکزی ذمہ داران  غلام ہاشم نورانی ،عبدالصمد بڈھانی ، مارکیٹ  ایسوسی کے  ذمہ دار  شرجیل گوپلانی ، عبدالقادر نورانی ،میونسپل کمشنر ملیر ریاض احمد کھتری ، ڈی ایم سی ضلع وسطی کے سابق چیئرمین ریحان ہاشمی،ایم کیوایم رہنما کامران اختر،پاک سر زمین پارٹی کے رہنما ارشدوہرہ،اینکر پرسن انیق  احمد،آباد  پیٹرن ان چیف  محسن شیخانی، کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے مینجنگ  ڈائر یکٹر انجنیئراسد اللہ،واٹر بورڈ اینٹی  تھیفٹ سیل کے سربراہ راشد صدیقی ، پا کستان فیڈ رل یونین آف جرنلسٹس دستور کے سیکرٹری جنرل  سہیل افضل، کراچی پریس کلب کے  سیکرٹری محمد رضوان بھٹی،جوائنٹ سیکرٹری ثاقب صغیر ،سابق صدر امتیازخان فاران،سینئر صحافی  حنیف اکبر ،ایڈیٹرروزنامہ جسارت کراچی مظفر اعجاز،چیف رپورٹر روزنامہ جسارت واجد حسین انصاری اوصا ف کے چیف رپورٹر ضیا قریشی، سابق سیکرٹرییز و نائب صدور ارمان صابر ،عامر لطیف، اے ایچ خانزادہ،مقصود احمد یوسفی،سجاد عباسی ،سینئر صحا فی شمس کیریو،نصراللہ چوہدری،  خلیل ناصر ،خورشید عباسی،اے کے محسن ،سا بق جوائنٹ سیکر ٹری کے یوجے کفیل الدین فیضان،منیر عقیل انصاری ، زین علی ،ایس ایم اشرف ،مطلوب بیگ،غفران احمد،کرائم رپو رٹر ایسوسی ایشن ،پاکستان ایسوسی ایشن آف پریس فوٹوگرافرز (پیپ) ،ڈائریکٹر ڈسڑکٹ کونسل کراچی  عدنان،انفارمیشن ڈائر یکٹر ملیر حاجی سلیم،مختلف پولیس افسران سمیت دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی معروف شخصیات اور خواتین صحافیوں کی بڑی تعدادنے شرکت کی۔اختتام پرکراچی یونین آف جرنلسٹس (دستور) کے  صدر،سیکرٹری  سمیت اراکین مجلس عاملہ نے  دعوت حلیم  میں شرکت کرنے والے معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔اس موقعے پر کورونا ایس او پیز کا خاص خیال رکھا گیا تھا۔بلدیہ عظمی کراچی کی جانب سے فاران کلب میں مکمل طور پر  جراثیم کش اسپرے کرایا گیا۔

How to write on Imranjunior website
How to write on Imranjunior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں