تحریر: جاوید صدیقی۔۔
میڈیا انڈسٹری میں گزشتہ دور حکومت نواز اور زرداری میں مشاہراہ میں عدم توازن اور بگاڑ کے باعث ٹیکنیکل اسٹاف اور سینٹرل ڈیسک پر متعین اسٹاف شدید متاثر ہوا، میڈیا مالکان کا چند شخصیات پر مشتمل گروہ کی بےجا مراعات اور بے انتہا تنخواہوں کے سبب دیگر بیشمار میڈیا پرسن کو بیروزگار کیا جبکہ بین الاقوامی نجی اداروں میں بھی اس طرح کے فعل نہ دیکھے اور نہ سنے گئے ہیں، وزیراعظم اور صدر کو کبھی توفیق نصیب ہی نہیں ہوئی کہ وہ میڈیا ملازمین بشمول صحافی حضرات کے مسائل سے آگاہ ہوں اور نہ ہی کبھی کراچی سمیت پاکستان بھر کی بڑی بڑی صحافتی تنظیموں سے رابطہ کرکے نجی چینلز سے متاثرین کے متعلق جانتے۔۔۔ معزز قارئین !! میڈیا انڈسٹریز کے متاثرین کیلئے ہمیشہ کراچی یونین آف جرنلسٹ دستور نے قدم بڑھایا اور ان کے آواز کیساتھ آواز بننے۔۔۔!!
کے یو جے دستور نے متاثرین صحافیوں کے لیے فلاح و بہبود پروگرام کا پہلا مرحلہ مکمل کرلیا ہے اور اب دوسرے کاآغاز کردیا ہے، کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور اس مرتبہ کورونا وائرس کی پریشان کن صورتحال کی باعث اپنا روایتی افطار ڈنر نہیں کر سکی تاہم اپنے ممبران کی فلاح وبہبود کا کام جاری رکھا اس حوالے سے کے یو جے دستور نے فلاح وبہبود پروگرام کا پہلا مرحلہ مکمل کرلیا اور دوسرے کا آغاز کردیا ہے جس میں متاثرین، ضرورت مندوں اور حقدار صحافیوں کو میٹرو سے شاپنگ کے لیے تین ہزار روپے مالیت کا کارڈ بھی دیا گیاہے۔ کےیوجے دستور نے اپنے معزز ممبران کی قیمتی آرا کی روشنی میں افطار ڈنر فنڈ کو اپنے ممبران، صحافیوں، فوٹو گرافرز و کیمرہ مینوں اورمیڈیا ورکرز کی فلاح و بہبود پروگرام کےلئیے مختص کرنے کا فیصلہ کیا جس کےتحت کی فوڈسپورٹ پروگرام کمیٹی نے صدر ریاض احمد ساگر اور سیکریٹری محمد عارف خان کی رہنمائی میں فوڈ سپورٹ پروگرام کا اب دوسرا مرحلہ شروع کردیا ہے تاکہ رمضان المبارک میں اپنے مشکل میں گھرے صحافیوں و میڈیا ورکرزکی مدد کی جاسکے۔ پہلے مرحلے میں کے یو جے دستور نے بلا تفریق تقریبا پانچ سو سے زائد راشن بیگز تقسیم کئے، الحمدللہ راشن کا بندوبست کے یو جے دستور نے اپنے ڈونرز کے تعاون سے کیا جبکہ اس مد میں آنے والے کچھ نقد عطیات بھی موجود ہیں ۔کے یو جے دستور کے دوسرے مرحلے میں ترجیح کے یو جے دستور اور کراچی پریس کلب کے ممبران ہونگے جس میں ڈونرز کے تعاون سے راشن کے ساتھ ساتھ میٹرو اسٹورسے شاپنگ کےلئے تین ہزار روپے مالیت کے پری پیڈ کارڈز کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔کے یو جے دستور صحافیوں کے فلاح و بہبود کے لئیے تعاون کرنے والے اپنے تمام ڈونرز کی تہہ دل سے مشکور ہے اور انکے لئیے دعا گو ہے جبکہ صحافیوں کی فلاح و بہبود کے لیے رضاکارانہ طور پرکام کرنے والے اپنے عہدیداروں، ذمہ داروں اور ممبران کی بھی تہہ دل سے مشکور ہے کہ انہوں کورونا وائرس کے خطرناک و نامساعد حالات اور رمضان المبارک میں حقداروں کی عزت نفس کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئےانکے گھروں تک انکا حق پہنچایا اور اس سلسلے کو اب تک جاری رکھا ہوا ہے۔یاد رہےکہ کے یو جے دستور نے ڈاٶن سائزنگ سے اداروں سے جاب لیس ہونے والے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی ہر سطح پر آواز بلند کی ہے اورحکومت وقت اور پیمرا کو اس بابت توجہ دلائی کہ میڈیا انڈسٹری میں تاخیر تنخواہ اور بے دخلی کے سلسلے کو روکا جائے اور پیمرا اصولوں کی خلاف ورزیوں سے بازرکھیں۔ کے یو جے دستور کے متاثرین ممبران کے روزگار کے سلسلے کو دوبارہ جاری رکھنے کیلئے مالکان میڈیا کو اس بابت بہتر پالیسی بنانے کا مشورہ دیا ہے اور کہا گیا کہ تنخواہ ابتدائی پچاس ہزار سے شروع کی جائے اور پانچ لاکھ تک محدود کردی جائے یقیناً اس عمل سے بیروزگاری کا معاملہ حل ہوجائے گا اور ادارہ خسارے سے ہمیشہ کیلئے نکل جائیگا امید ہے اس بابت پیمرا اور وزرات اطلاعات و نشریات بھی احکامات جاری کریں گے اس کے ساتھ ساتھ پی ٹی وی میں متاثرین ڈاٶن سائزنگ صحافی اور میڈیا پرسن کو ایڈہاک کی بنیاد پر تقرر کریں کیونکہ میڈیا انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے کچھ اور کام نہیں کرسکتے ریاست پاکستان کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔۔(جاوید صدیقی)۔۔