تحریر: جاوید صدیقی
صحافی سچ حق, عدل و انصاف پر ہمیشہ ثابت قدم رہتا ھے۔ صحافی اچھی طرح جانتا ھے کہ یہی اسکا منصب ھے یہی اسکا ایمان۔یہی وجہ ہیکہ صحافت میں بنا تفریق, بنا جانبداری اور بنا خواہشات کے خبر کو خبر کے تقاضوں کیمطابق مرتب کرکے عوام الناس کے سامنے پیش کرتے ہیں۔اگر کوئی اس دستور و قانون اور طرز عمل سے ہٹ کر ذاتی مفادات کو شامل کرتے ھوئے اپنےفرائض میں کوتاہی کے مرتکب ھوتے ہیں ایسے صحافیوں کو زرد صحافی کہتے ہیں۔ ضروری نہیں خبر کی حد تک یہ عادت ھو ممکن ھے تنظیمی معاملات میں بھی ایسے عنصر پائے جاتے ھوں یا پھر کسی بھی غیر صحافتی راہ سے حکم نامے وصول کیئے جاتے ھوں اور جن پر من و عن تسلیم کیا جاتا رہا ھو۔اس عمل سے آزادی صحافت پر براہ راست قدغن لگتا ھے جو کوئی اور نہیں اپنے ہی نادان دوست لگا بیٹھتے ہیں۔ اس جابرانہ ظالمانہ اور غیر جمہوری عمل کیخلاف کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور نےدستور گروپ یعنی پلیٹ فارم تشکیل دیا اور پہلی بار اس سال فروری 2021 کے الیکشن میں حصہ لیا۔ مجھے حیرت و تعجب اس بات پر ھوئی کہ میرا کوئی ایسا اثر و رسوخ بھی نہیں تھا لیکن یہ دستور گروپ کے جمہوری پسند سینئر رہنماؤں نے انتخابات میں حصہ لینے کیلئے میرا نام منتخب کرکے الیکشن میں حصہ لیا۔ مجھ سمیت تمام ذمہداران کے یو جے دستور گروپ اپنے ممبرز و سپورٹرز دستور گروپ آف کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور کے شکر گزار ہیں جنھوں نے جمہوری اقدارسچ و حق اور عدل و انصاف کے پروان کیلئے تعاون کیا اور اسی تعاون کی بنیاد پر پی ایف یو جے اور سال کے آخر میں ھونے والے کے پی سی کے انتخابات میں بھی حصہ لیں گے انشاءالله۔معززقارئین!کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور۔ دستور گروپ نے کے یو جے دستور کے نام سے اب تک تین گروپ بنائے ہیں جسمیں مجموعی طور پر چھ سو ممبرز و سپورٹرز شامل ہیں۔ دستور گروپ ان تمام معزز ممبرز و سپورٹرز کو خراج تحسین پیش کرتا ہے اور نئے شامل ہونے والوں کو خوش آمدید کہتا ہے ۔۔معزز قارئین!! دستور گروپ نے کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور پرسے ایک مخصوص گروہ کے تسلط کو ختم کرکے تنظیم کو دستور کیمطابق چلانے کے عزم کے ساتھ جس سفر کا آغاز کیا تھا وہ الحمد الله نہ صرف کامیابی سے جاری ہے بلکہ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس دستور کو بھی تسلط سے آزاد کرکے اسے بھی دستور کیمطابق چلانے کی پر عزم تحریک ملک بھر میں پھیل چکی ہے اس حوالے سے اب تک ملک بھر کے سولہ شہروں کی یو جیز اور پی ایف یو جے دستورکے پینسٹھ معزز عہدیداران و ممبران پرمشتمل ایک گروپ متحرک ہوچکا ہے دستور گروپ ایک مرتبہ پھر یہ واضح کرتا ہے کہ وہ کسی بھی مذہبی و سیاسی جماعت کا مخالف نہیں ہے۔ دستور گروپ مخالف صرف اس بات کا ہیکہ کے یو جے دستور سمیت تمام یو جیز دستور اور پی ایف یو جے دستور کوکسی بھی اسلامی جماعت یا سیاسی جماعت کے دفتر سے نہ چلایا جائے جسکی آئین بھی اجازت نہیں دیتا جبکہ ایسا کرنے سے اس جماعت کا لیبل پی ایف یو جے دستور اور یو جیز دستور پر لگتا ہے جس کے نتیجے میں نیشل پریس کلب،لاہور پریس کلب سمیت کئی کلبوں سے دستور واش آؤٹ ہوچکی ہے یو جیز دستور کے کئی یونٹ ختم ہو چکے ہیں یا غیر فعال ہوگئے حتیٰ کہ پی ایف یو جے دستور بھی ایک اسلامی جماعت کے لیبل اور تسلط کی وجہ سے مردہ گھوڑا بن چکی ہے جبکہ کے یو جے دستور سمیت ملک بھر کی تمام یو جیز کے معزز ممبران بھی اس لیبل کی وجہ سے اپنے اپنے دفتروں میں زیر عتاب ہیں اور ستائے جارہے ہیں اور شدید مشکلات سے دوچار ہیں ۔ پی ایف یو جے دستور اور یو جیز دستور کی اس تشویشناک اور نقصاندہ صورتحال سے سب لوگ متفق ہیں اور پر عزم ہیں کہ پی ایف یو جےدستور اور یو جیز دستور کو اس تشویشناک اور نقصاندہ صورتحال سے نکال کر اسے خالصتاًصحافیوں کی فلاحی و فعال تنظیم بنایا جائے اور دستور کیمطابق چلایا جائے آئیے ہم بھی انکا ساتھ دیں اور کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور کو خالصتاً صحافیوں کی فلاحی وفعال تنظیم بنائیں۔ اللّٰه تعالیٰ ہمارا حامی و ناصر ہو آمین ۔(جاوید صدیقی۔۔)۔۔