خصوصی رپورٹ۔۔
اراکین کراچی یونین آف جرنلسٹس،السلام علیکم۔۔انشاء اللہ 4 مئی 2024 بروز ھفتہ صبح 9 بجے تا شام 5 بجے کراچی پریس کلب میں کے یو جے کے انتخابات کے لئے ووٹنگ ھوگی جس میں اراکین اس سال عہدیداران کے ساتھ ساتھ بی ڈی ایم نمائندوں کا بھی انتخاب کریں گے آپ سے گزارش ھے کہ اس عمل میں بھر پور شرکت کریں۔
دوستو یہاں اس بات کا اظہار بھی انتہائی ضروری ھے کہ کراچی یونین آف جرنلسٹس ایڈھاک کمیٹی نے کراچی سے منتخب پی ایف یو جے کے نائب صدر خورشید عباسی ، ایڈشنل سیکریٹری جنرل سردار لیاقت کشمیری، اراکین ایف ای سی ایوب جان سرھندی ، جاوید چودھری ، سینئر اراکین کے مشوروں سے پی ایف یو جے ایف ای سی کے مینڈیٹ کے مطابق رکنیت فہرست کی اسکروٹنی کے عمل کو شفاف اور غیر متنازعہ رکھنے کی ھر ممکن کوشش کی تاھم انسان غلطی کا پتلا ھے کے مصداق کہیں نہ کہیں کوئی نہ کوئی غلطی رہ گئی ھوگی اس کے لئے میں معافی کا خواستگار ھوں ۔
دوستو پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس ایف ای سی کے مینڈیٹ کے مطابق اسکروٹنی کے عمل میں سب سے زیادہ ترجیح اس بات کو دی گئی کہ صحافی ھی فہرست کا حصہ ھوں اور کسی صحافی رکن کے ساتھ زیادتی نہ ھو اس ضمن میں دو سے زائد مرتبہ زبانی اور تحریری (سوشل میڈیا کے ذریئعے بھی) کے یو جے کے سابق عہدیداران سے ممبر شپ فہرست ( خصوصاً نئے بنائے گئے ارکان کی فہرست دینے کی گزارش کی گئی جوکہ قابل واپسی گزارش تھی لیکن سابق عہدیداران نے کوئی تعاون نہیں کیا اور اس کے بالکل برعکس پی ایف یو جے ایف ای سی کے فیصلے کو تسلیم نہ کرتے ھوئے مسلسل کے یو جے ایڈھاک کمیٹی اور پی ایف یو جے کے خلاف سوشل میڈیا پر کبھی سالانہ جنرل کونسل کا اجلاس بلانے، کبھی کبھی پی ایف یو جے کے اعلی عہدیداران سے رابطوں اور کبھی کے یو جے ایڈھاک کمیٹی کی جانب سے شہید جان محمد مھر کے قاتلوں کی گرفتاری کے لئے پی ایف یو جے کی جانب سے محترم مظہر عباس کی سربراھی میں قائم کی گئی سندھ ایکشن کمیٹی کے تعاون سے کی جانے والی جدوجہد کے خلاف سرکاری حلقوں تک میں مہم چلائی گئی اور ایڈھاک کمیٹی کی جانب سے مفاھمت اور تعاون کی ھر کوشش کا منفی جواب / ردعمل دیا گیا کے یو جے کے انتخابات میں تاخیر کا سبب سابق عہدیداران کا عدم تعاون بھی ھے سابق عہدیداروں کے مسلسل عدم تعاون کے بعد ایڈھاک کمیٹی نے کے یو جے کی ممبر شپ خصوصاً نئی ممبر شپ کے حوالے سے مختلف ذرائع سے حاصل کردہ ریکارڈ کے ذریعئے اسکروٹنی عمل کو مکمل کیا جس میں ایڈھاک کمیٹی پی ایف یو جے کے رھنماوں (کراچی) کی انتہائی شکر گزار ھے
دوستو یہ کچھ روداد بتانے کا مقصد یہ ھے کہ اسکروٹنی کے بعد مکمل کردہ انتخابی فہرست میں اگر کسی صحافی رکن کا نام رہ جائے تو اس کی وجہ سابق عہدیداران کا عدم تعاون ھے تاھم آئیندہ منتخب ھوکر آنے والی باڈی شکایات کا ازالہ کرے گی۔
کے یو جے ایڈھاک کمیٹی نے قیام کے بعد صحافی برادری کے مسائل کے حوالے سے جو اقدامات اور جدوجہد کی وہ سب آپ کے سامنے ھے تاھم اس پر تفصیلی بات آئیندہ کریں گے لیکن سابق عہدیداران نے پی ایف یو جے اور کے یو جے ایڈھاک کمیٹی کے خلاف جس طرح منفی مہم چلائی اور صحافی برادری کو تقسیم کرنے کی ناکام کوشش کی اس پر کم از کم یہ تادیبی اقدامات کئے جاسکتے تھے
سابق عہدیداران کی رکنیت معطل کی جاسکتی تھی لیکن ایڈھاک کمیٹی نے جمہوری روایات کا خیال رکھتے ھوئے نہیں کی تاھم ان کے پورے عمل پر پی ایف یو جے کو نوٹس ضرور لینا چاھیئے بصورت دیگر کوئی بھی کسی بھی شہر کی یونین من مانی کرسکے گی۔
جرنلسٹس پروٹیکشن کمیشن سے سابق عہدیدار کی رکنیت ختم کرانے کے لئے اقدامات کئے جاسکتے تھے جس کے لئے ایڈھاک کمیٹی پر دباو بھی تھا لیکن وسعت قلبی اور کسی سرکاری فورم پر کسی باھمی اختلاف کے تاثر کے باعث ایسا کچھ نہیں کیا گیا۔
پی ایف یو جے کے کارڈ کا اجراء کیا جاسکتا تھا ،،لیکن اس میں ایڈھاک کمیٹی نے اس لئے احتیاط کی کہ اس حوالے سے کے یو جے کے سابق عہدیداران مدر تنظیم پی ایف یو جے خصوصاً اس کی قیادت پر کارڈ کے اجراء میں جانب داری اور دوسری منفی مہم چلانے کی کوشش کرتے ایڈھاک کمیٹی نے اس دباو کو بھی برداشت کیا اور کارڈ کا اجراء آئندہ منتخب باڈی پرچھوڑ دیا۔
دوستو آپ سے گزارش ھے کہ انتخابی شیڈول کا اجراء ھوچکا اس انتخابی عمل میں خود حصہ لینے اور اپنے نمائندوں اور مندوبین کو منتخب کرنے کے لئے سرگرم ھوجائیں ،
اس ضمن میں پی ایف یو جے کے نائب صدر خورشید عباسی ، ایڈشنل سیکریٹری جنرل سردار لیاقت کشمیری، اراکین ایف ای سی ایوب جان سرھندی، جاوید چودھری ، اراکین ایڈھاک کمیٹی ھارون خالد، ارشاد کھوکھر، سینئر اراکین فاضل جمیلی،خورشید تنویر صاحب، نصیر احمد، نعمت اللہ بخاری، لیاقت مغل، اختر شاھین رند، خصوصی رھنمائی کے لئے سندھ ایکشن کمیٹی کے کنوینر مظہر عباس صاحب کا بہت شکریہ ۔ تفصیلی بات چیت / رپورٹ آئندہ انشاء اللہ ۔محمد امتیاز خان فاران،چیرمین کے یو جے ایڈھاک کمیٹی۔۔(خصوصی رپورٹ)۔۔