خیبریونین آف جرنلسٹس اور پشاورپریس کلب نے خیبر پختونخوا حکومت سے برطرف صحافیوں اور میڈیا کارکنان کی بحالی سے متعلق صوبائی اسمبلی کی متفقہ قراردا د پر عمل در آمد کا مطالبہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ جبری طورپر برطرف کیے گئے صحافیوں اور کارکنوں کی بحالی کے لئے بھرپور احتجاجی تحریک چلائی جائے گی۔کے پی میں سال دوہزاراٹھارہ کے دوران پانچ صحافیوں کو قتل کیاگیا۔۔پشاور سے ساٹھ رپورٹرز، سب ایڈیٹرز سمیت اب تک دوسو ورکرز کو نوکریوں سے فارغ کردیاگیا، صحافیوں کو کئی ماہ سے تنخواہیں نہیں دی گئیں۔۔ پشاور پر یس کلب اور خیبر یونین آف جرنلٹس کے زیر اہتمام صحافی برادری کا مشترکہ مشاورتی اجلاس پر یس کلب کے صدر سید بخارشاہ کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں یونین اور کلب کے منتخب عہدیداران سینئر صحافیوں اور ممبران نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔اجلاس میں خیبرپختونخوا ا سمبلی کی متفقہ قراردادجس میں میڈیا اداروں کو سرکاری اشتہارات اور رقوم کی ادائیگی کو ان اداروں سے برطرف صحافیوں اور ملازمین کی بحالی سے مشروط کیاگیا تھا پر فی الفورعمل درآمد کا مطالبہ کیاگیا اور فیصلہ کیاگیا کہ اگرحکومت اپنی قرارداد پر عمل دارآمدنہیں کرتی تو عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔اجلاس میں جیونیوز سے کارکنوں کی برطرفی کے طریقہ کارکو انتہائی شرمناک قراردیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور مطالبہ کیاگیا کہ برطرف صحافیوں اوردیگرملازمین کے بقایا جات فوری طورپر اداکئے جائیں ۔اجلاس میں انسانی حقوق کی تنظیموں اورسیاسی قیادت کے ساتھ ساتھ ملک کی سلامتی کے اداروں کے سربراہا ن کے نام خطوط ارسال کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پر یس کلب کی عمارت پر ملازمین برطرف کرنے والے مالکان اور اداروں کے خلاف مذمتی بینرزبھی آویزاں کیے جائے گے۔اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ آج کے بعد ایکسپریس ،جنگ اور خیبرگروپ سمیت دیگر ان تمام اداروں جن سے صحافیوں اور ملازمین کوفارغ کیاگیاہے کہ مالکان کے لیے کسی قسم کا احتجاج نہیں کیاجائے گا۔اجلاس میں ملازمین کی بحالی تک احتجاج کے طورپر تمام سرکاری تقربیات میں سیاہ پٹیاں باندھ کر شرکت کرانے کا فیصلہ کیاگیا۔اجلاس میں فیصلہ کیاگیاکہ برطرف کیے گئے صحافیوں کے لیے ایک خصوصی فنڈقائم کیاجائے گا۔اجلاس میں ایکسپریس ، جنگ اورخیبر گروپ کے سرکاری اشتہارت کی بندش کے لیے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ بھی کیاگیا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صورت حال کے مطابق مشترکہ مشاورت سے لائحہ عمل مرتب کرنے کے لئے رابطے کئے جائینگے ۔
کے پی صحافیوں کا تحریک چلانے کا فیصلہ۔۔
Facebook Comments