پشاور پریس کلب نے وزیراعلی خیبرپختونخوا کی خاتون مشیر برائے سوشل ویلفیئر مشعال یوسفزئی کی جانب سے سینیئر خاتون صحافی نادیہ صبوحی کے خلاف الزام تراشی پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔پریس کلب کی جانب سے جاری ہونیوالے بیان کے مطابق صحافی برادری نےعلی امین گنڈاپور اور پاکستان تحریک انصاف کی قیادت سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے اور معاملہ پر مشترکہ حکمت عملی وضع کرنے کے لئے سینیئر صحافیوں کا ہنگامی اجلاس کل جمعرات کے روزطلب کرلیا ہے۔ پریس کلب کے عہدیداران کا کہنا ہے کہ خاتون مشیر مشعال یوسفزئی نے گاڑی کی خریداری کی سمری کے حوالے سے کوئی تسلی بخش وضاحت کرنے کی بجائے جیو نیوز کی سینیئر خاتون صحافی نادیہ صبوحی صاحبہ پر (منتھلی) پیسے مانگنے کا الزام لگایا۔ مشعال یوسفزئی مشیر بننے کے بعد مسلسل تنازعات کی زد میں ہیں اور ان کا موجودہ اقدام پاکستان تحریک انصاف، اس کی صوبائی حکومت اور صحافیوں کے مابین خوشگوار تعلقات کو سبوتاژ کرنے کی ایک دانستہ کوشش ہے۔دریں اثنا مشیروزیراعلی مشال یوسفزئی کی جانب سے خاتون صحافی پر بیہودہ الزام کے بعد پشاور پریس کلب نے صوبائی حکومت کی تقریبات کی کوریج کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔یادرہے کہ نجی ٹی وی چینل سے وابستہ خاتون صحافی نے خبر دی تھی کہ خیبرپختونخوا حکومت کی کفایت شعاری پالیسی کے باوجود کروڑوں روپے کی مہنگی گاڑی کی سمری تیار کرلی گئی جس کی مشعال یوسفزئی نے تصدیق بھی کی تھی تاہم بعد میں خاتون صحافی پر ’ماہانہ‘ وظیفہ کا الزام عائد کردیا جس کی صحافی برادری نے مذمت کی اور مشیر وزیراعلیٰ سے الزام کے ثبو ت مانگ لیے تھے، اسی سلسلے میں اب صوبائی حکومت کی تقریبات کی کوریج کے بائیکاٹ کا اعلان بھی کیا گیا۔علاوہ ازیں خیبر یونین آف جرنلسٹس کے صدر ناصر حسین اور پشاور پریس کلب کے صدر ارشد عزیز ملک نے کہا کہ بے بنیاد الزام تراشی سے مشعل یوسفزئی نے صوبائی حکومت اور صحافیوں کے خوش گوار تعلقات سبوتاژ کرنے کی سازش کی ہے۔