media malikaan or bikao media persons

کوئی میڈیا ہاؤس دیوالیہ نہیں ہوا۔۔

تحریر: جاوید صدیقی۔۔

نہ اخبار دیوالیہ ہوئے ہیں اورنہ ہی چینلز کیونکہ اسکرین اور فرنٹ لوگوں کو آج بھی 40 سے 80 لاکھ تک تنخواہ دے رہے ہیں معاشی حملہ تو کم تنخواہوں اور چھوٹے عہدوں پر کام کرنے والوں پر کیا گیا ہے اور انھیں فارغ کیا گیا ہے گزشتہ سال ایک بڑے معروف نیوز چینل نے اپنے ہیڈ آفس میں سینٹرل ڈیکس سے صرف دو افراد کو فارغ کیا تھا ایک کی تنخواہ 3 لاکھ تھی جو نیوز کنٹرولر تھے دوسرے پروڈیوسر تھے جن کی تنخواہ 60 ہزار روپے تھی کیا ان دونوں کےفارغ کرنے سے ادارہ دیوالیہ ھونے سے بچ گیا بھائی اس وقت صرف ہیڈ آف ڈپارٹمنٹ کی اقرباپروری چل رہی ہے وہ گروپ بنائے بیٹھے ہیں ادارے کے مالکان کو گمراہ اور غلط بیانی کرکے حقداروں کی حق تلفی کرنے سے باز نہیں آرہے انھوں نے ہی میڈیا میں بے چینی اور عدم استحکام پیدا کیا ہوا ھے ۔۔۔ حکومت وقت اور پیمرا کہاں ہے یقینا حکومت وقت اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کے خاطر چپ سادھ لی ہے الله اس خاموشی پر وقت کے فرعونوں جن میں اقتدار پر برجمان لوگوں اور پیمرا کے بااختیار افسران کو انشاالله جلد کیفر کردار تک پہنچائے گا دکھ اور افسوس کا مقام یہ ہے کہ میڈیا تنظیم کے عہدوداروں نے ییڈ آف ڈپارٹمنٹ سے معاملات اندرون خانہ طے کرلیئے ہیں اور خود بڑے عہدوں پر فائز ہوگئے ہیں دکھاوے کیلئے احتجاج ایک آدھ بیان دے دیتے ہیں پاکستان بھر سے کسی نے بھی سپریم کورٹ میں اس ظالمانہ رویئے اور معاشی قتل پر کیس دائر نہیں کیا یے ان کی بلا سے میڈیا کے چھوٹے کارکنان مریں یا جیئیں لمحہ فکریہ ہے مرکر سب کو جواب دینا ہے ۔۔ درد دل کے واسطے پیدا کیا انساں کو ورنہ کن نہ تھے عبادت کیلئے کروبیاں ۔۔(جاوید صدیقی)۔۔

How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں