koi bhi sabiq wazir e azam panel interview nahi deta

کوئی بھی سابق وزیراعظم پینل انٹرویو نہیں دیتا، رؤف کلاسرا۔۔

سینئر صحافی، کالم نویس اور تجزیہ کار رؤف کلاسرا کا کہنا ہے کہ عموماً دیکھا گیا ہے کہ جب کوئی وزیراعظم یا اہم وفاقی وزیر سابق ہو جائے تو وہ پھر اینکرز کے ساتھ اکیلے شو کرتا ہے‘ پینل کے ساتھ نہیں بیٹھتا۔ ٹی وی انٹرویوز کیلئے ان کی یہی شرط ہوتی ہے کہ وہ اس شو میں اکیلے مہمان ہوں گے۔دنیا نیوزمیں اپنے تازہ کالم میں وہ لکھتے ہیں کہ۔۔چودھری نثار علی خاں نے ایک دفعہ ایک ٹاک شو میں کسی دوسرے مہمان کے ساتھ شرکت کی تھی جس پر وہ بہت پچھتائے تھے۔ اگرچہ ان کا کہنا تھا کہ انہیں علم نہ تھا کہ اس شو میں ان کے علاوہ بھی کوئی دوسرا سیاستدان موجود ہو گا۔ خیر اس کے بعد چودھری نثار علی کبھی اُس اینکر کے شو میں نہیں گئے۔ بعد ازاں اگر انہوں نے اپنے کسی اعتماد یا پسند کے اینکر کو انٹرویو دیا بھی تو اپنے گھر پر ہی دیا جہاں ان کے خیال میں ان پر اچانک زبانی حملہ آور ہونے کا کوئی امکان نہ تھا۔اگر بندہ ملک کا سابق وزیراعظم رہا ہو تو وہ کبھی بھی کسی چینل پر کسی پینل کے ساتھ نہیں بیٹھے گا۔ دوسرے لفظوں میں وہ اپنی داڑھی کسی دوسرے کے ہاتھ نہیں دے گا۔ اس لیے آپ نے دیکھا ہو گا کہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی ہوں‘ راجہ پرویز اشرف ہوں یا نواز شریف‘ وہ آپ کو کبھی کسی پینل کے ساتھ کسی پروگرام میں نظر نہیں آئیں گے۔ نواز شریف تو خیر انٹرویو ہی نہیں دیتے۔ ایک مرتبہ ہمارے محترم طلعت حسین نے ان کا انٹرویو کرنے کی کوشش کی تھی جس سے میاں صاحب نے یہ سبق سیکھا تھا کہ آئندہ کسی کو انٹرویو نہیں دینا بلکہ کسی صحافی سے ہی نہیں ملنا۔ اگر ملنا بھی ہو تو اُن چند صحافیوں سے جو قابلِ بھروسہ ہیں۔رؤف کلاسرا مزید لکھتے ہیں کہ عمران خان پہلے سب صحافیوں سے مل لیتے تھے لیکن جب وزیراعظم بنے تو وہ بھی صرف اُن سے ملتے تھے جو انہیں سب اچھا کی رپورٹ دیتے تھے اور باقیوں کو وہ خود سے دور رکھتے تھے۔ شہباز شریف بھی اسی ماڈل کو فالو کرتے آئے ہیں کہ اُس صحافی‘ اینکر یا کالم نگار کے قریب مت جاؤ یا اسے قریب مت آنے دو جو آپ کی سیاسی سوچ سے اتفاق نہیں کرتا یا آپ کو ملکی تاریخ کا عظیم ترین سیاستدان نہیں مانتا۔ وہ بھی انٹرویو دیتے وقت دھیان رکھتے تھے اور اب بھی رکھتے ہیں کہ اینکر اُن کا کتنا وفادار ہے اور وہ کوئی ایسا سوال نہ پوچھے جس سے بعد میں کوئی ویسا مسئلہ ہو جیسا نواز شریف کو طلعت حسین کے انٹرویو کی وجہ سے ہوا تھا۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں