shoaib sheikh ka ghar frokht karke tax wasooli ka faisla

کوئی آفشور کمپنی نہیں، شعیب شیخ۔۔

بول میڈیا گروپ اور ایکزیکٹ کے چیئرمین اور سی ای او شعیب احمد شیخ نے کہا کہ آئی سی آئی جے کی رپورٹ (جس میں ان پر آف شور کمپنی کے مالک ہونے کا الزام لگایا گیا ہے( کو  بدنیتی پر مبنی ، ناپسندیدہ اور گمراہ کن قراردیا ہے۔۔شعیب شیخ نے آئی سی آئی جے کے پاکستانی صحافیوں پر جانبداری کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس فورم کو جعلی خبریں پھیلانے اور اپنے میڈیا مالکان کے ایجنڈے پر کام کرنے کے لئے استعمال کررہے ہیں، واضح رہے کہ آئی سی آئی جے کے دونوں پاکستانی ارکان کا تعلق جنگ، جیو گروپ سے ہے۔۔ شعیب شیخ کا کہناہ ے کہ  پاکستان میں انٹرنیشنل کنسورشیم آف انویسٹی گیٹو جرنلسٹس (آئی سی آئی جے) کے لیے کام کرنے والے دو مقامی صحافیوں نے حقائق کی تصدیق کرنے یا ان لوگوں کا ورژن لینے کی زحمت نہیں کی بلکہ  انہوں نے اپنے نام نہاد تحقیقاتی کام کے ذریعے بدنام کرنے کی کوشش کی۔صحافت کی بنیادی اخلاقیات کہتی ہے کہ جب آپ کسی پر الزام لگاتے ہیں تو اس کا موقف ضرور حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ شعیب شیخ نے الزام عائد کیا کہ آئی سی آئی جے کی پاکستان میں نمائندگی کرنے والے صحافیوں عمر چیمہ اور فخردرانی کا تعلق بول گروپ کے حریف میڈیا گروپ سے ہے، جس کا بول میڈیاگروپ کے ساتھ کھلا تعصب ہے۔۔انہوں نے آئی سی آئی جے سے سوال کیا ہے کہ کیا جن پر آف شور کمپنیوں کے مالک ہونے کا الزام لگایاگیا ہے  کیا ان کا موقف لینا آئی سی آئی جے کی ایس او پیز میں شامل نہیں ؟؟اگر کسی پر لگایا گیا الزام جھوٹا ثابت ہوگیا تو کیا آئی سی آئی جے اور ان کے مقامی نمائندے معافی مانگیں گے؟کیا آئی سی آئی جے اپنے دو پاکستانی نمائندوں کے خلاف کوئی کارروائی کرے گی؟؟ کیا آئی سی آئی جے کے لئے کام کرنے والے صحافیوں کی فراہم کردہ معلومات کو کاؤنٹر چیک کیا جاتا ہے؟؟آئی سی آئی جے کے لیے کام کرنے والے مقامی صحافیوں نے صرف اس میڈیا ہاؤس کے مالک میر شکیل الرحمن کا جواب لیا جس کے لیے وہ کام کرتے ہیں ، لیکن کسی دوسرے کے نہیں۔ کیا یہ تنہا تعصب نہیں دکھاتا؟ کیا آئی سی آئی جے میں کوئی اس کا نوٹس لے رہا ہے؟

How to write on Imranjunior website
How to write on Imranjunior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں