اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ و جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل ڈویژن بنچ نے صحافیوں کو پلاٹوں کی الاٹمنٹ میں بے قاعدگیوں کے حوالے سے ہاوسنگ فاونڈیشن کی طرف سے دائر انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے صحافی کو وکیل کی خدمات حاصل کرنیکی ہدایت کی ہے، گزشتہ روز ابصار عالم ، رانا قیصر اور حنیف صابرکی طرف سے انکے وکلاءپیش ہوئے، درخواست گزار الیاس بھٹی نے موقف اختیار کیا 2004 میں سیکٹر جی چودہ میں صحافیوں کے کوٹہ پر پلاٹ کیلئے درخواست دی ، ہاوسنگ فاونڈیشن کی جانب سے ابصار عالم، رانا قیصر اور حنیف صابر کو ایک ایک کنال کا پلاٹ الاٹ کیا گیا حالانکہ تینوں صحافیوں نے درخواست گزار کی طرح کیٹگری ٹو میں اپلائی کیا تھا لیکن انہیں کیٹگری ون میں پلاٹ الاٹ کئے گئے، عدالت عالیہ کے سنگل بنچ نے میرے حق میں فیصلہ دیا ہے، فاضل بنچ نے کہا بادی النظر میں ابصار عالم ، رانا قیصر اور حنیف صابر کو غیر قانونی طور پر پلاٹ الاٹ ہوئے تاہم کوئی فیصلہ کرنے سے پہلے فریقین کو سننا چاہتے ہیں ، الاٹمنٹ کی ڈیڈ لائن گزرنے کے بعد تین صحافیوں کو ایک کنال کا پلاٹ کیسے الاٹ ہوا ، اگر تین صحافیوں کو غیر قانونی پلاٹ الاٹ ہوا تو درخواست گزار کو کس طرح کر دیں، عدالت نے استفسا ر کیا آپ کیا چاہتے ہیں کیا ہم تینوں صحافیوں کا پلاٹ منسوخ کر دیں، ہم آپکو اشتہار میں دی گئی پالیسی سے ہٹ کر پلاٹ الاٹ نہیں کر سکتے ، آپ شکر کریں آپکو پلاٹ مل گیا ، اس موقع پر ہاوسنگ فاونڈیشن کی طرف سے صحافیوں کو پلاٹس الاٹمنٹ کا معیار عدالت میں پیش کیا گیا جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا درخواست گزار سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کا ملازم تھا کارپوریشن کو صحافیوں کے کوٹہ سے پلاٹ کیسے الاٹ ہوا ، اے پی پی کے صحافی کارپوریشن کوٹہ میں اپلائی کے اہل ہیں ، کیا اے پی پی کے ملازم کارپوریشن اور صحافیوں کے دونوں کوٹوں میں پلاٹ لے سکتے ہیں؟ آپکے علاوہ اے پی پی کے کتنے ملازمین کو صحا فیو ں کے کوٹہ سے پلاٹ الاٹ ہوئے؟ آپ اسکے حقدار نہیں تھے جب آپکو پلاٹ الاٹ ہوا آپ کارپوریشن کے ملاز م تھے ، آپکو پلاٹ الاٹ نہیں ہو سکتا تھا کہیں ایسا نہ ہو کہ بڑے پلاٹ کے چکر میں آپ کو پہلے سے الاٹ شدہ پلاٹ سے بھی ہاتھ دھونا پڑ جائے ، ہم آپ کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتے ، کارپوریشن کے ملازم صحافیوں کے کوٹہ سے پلاٹ اپلائی نہیں کر سکتے، جسٹس میاں گل حسن اورنگز یب نے کہا ہاوسنگ فاونڈیشن صحافیوں کو پلاٹ الاٹمنٹ کا معاملہ اپنے ہاتھ میں لے ، وزارت اطلاعات مدح سرائی کرنیوا لے صحافیوں کو پلاٹ الاٹ کرتی ہے، عدا لت نے مزید سماعت فروری کے دوسرے ہفتہ تک کیلئے ملتوی کر دی۔