تحریر:کے ایم خالد
کسی دور میں سٹیج پر ایسے لوگوں کا غلبہ تھا جو شاعری کے نام پر ایک ملغوبہ سا پیش کرتے تھے جیسے ”دساں دی قلفی پنجا ں دی چا،امی نوں بلا بئی امی نوں بلا“مگر ایسے اداکار کا سکہ چند ایک ڈراموں تک ہی چلا۔ سٹیج ایک ایسا چھاننا ہے جو خوداپنی صفائی میں مصروف رہتا ہے۔
گذشتہ چند سالوں میں جہاں بہت سے نامی گرامی صحافی بے نامی کا شکار ہو کر یو ٹیوب کی جانب قدم بڑھا چکے ہیں وہیں چند ایک نئے نام نہ جانے کیسے میڈیا کی مین سٹریم تک آ پہنچے۔ان میں ایک نام تکہ بند صحافی”بھٹی“ کا بھی ہے جو ایک ہی سانس میں ”دساں دی چا“ سناتے ہوئے کہاں کا قافیہ وہاں کی ردیف کے ساتھ جوڑتا جاتا ہے اور حیرت اس بات پر ہے کہ حسن نثار جیسا نفیس آدمی بھی اسے ”اوور“ہوتے ہوئے برداشت کرتا رہتا ہے۔
جیو“ کا ”خبرناک“ ایک کماو پوت ہے اور اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ آفتاب اقبال کے ”حسب حال“ سے لے کر ” خبر دار“ اور ”خبر یار“ تک سب پروگراموں نے ان چینلز کے وقار اور کمائی میں اضافہ ہی کیا ہے۔آفتاب اقبال کے خبرناک چھوڑنے پر نعیم بخاری نے اس پروگرام کے معیار کو اسی لیول پر رکھا جہاں آفتاب اقبال چھوڑ کر گئے تھے۔ نعیم بخاری کے پروگرام چھوڑنے کے بعدمیر محمد علی نے اپنے طور پر پروگرام کو سنبھالا دیئے رکھا۔عائشہ جہانزیب کے بطور اینکر ”خبرناک“ایک مرتبہ پھر ایک کھوئی ہوئی میراث کو پانے میں کامیاب رہا۔عائشہ جہانزیب کی جگہ جگنو محسن بطور اینکر پروگرام کو سنبھالا دینے میں ناکام رہیں اور قرعہ ایک مرتبہ پھر عائشہ جہانزیب کے نام نکلا۔مگر گذ شتہ چند مہنیوں سے اس پروگرام سے نہ صرف اینکر عائشہ جہانزیب کو الگ کردیا گیا بلکہ پروگرام کے پورے فارمیٹ کو ہی تبدیل کر دیا گیا۔
خبرناک“ کے پروڈیوسر ذیشان حسین خود آفتاب اقبال کے ہاتھوں تراشے ہوئے منجھے پروڈیوسر ہیں۔وہ پروگرام میں ہر لمحے تبدیلی کے خواہاں نظر آتے ہیں اور اس سلسلے میں مختلف تجربات سے گزرتے رہتے ہیں۔لیکن حالیہ تبدیلی نے اس پروگرام کی ہیت بگاڑ کر رکھ دی ہے اور یہ پروگرام انفوٹیمنٹ کے نام پر اپنے پھکڑ پن کی انتہا تک جا پہنچا ہے۔آفتاب اقبال،نعیم بخاری،جگنو محسن اور عائشہ جہانزیب جیسے پرسنلٹی اینکرز کے بعد نہ جانے ان کی کیسے نظر التفات ”بھٹی“ پر آ کر ٹھہر گئی۔ناظرین سے ”بھٹی“ بطور تجزیہ نگار ہضم نہیں ہورہا تھا آپ نے اسے ”خبرناک“ میں ایک گھنٹے ”دساں دی چا“ سنانے کے لئے بٹھا دیا۔خدارا ”خبرناک“ کا اینکر بدلیں بلکہ پرانا فارمیٹ بھی قبل اس کہ ناظرین چینل بدلنے لگیں۔
ابھی میڈیا انڈسٹری اتنی بانجھ نہیں ہوئی کہ آپ کا انتخاب ”بھٹی“ ٹھہرا۔آپ برسوں سے جس کی ڈمی بنا رہے ہیں جو ان کاموں کے جد امجد ہیں انور مقصود ابھی فعال ہیں۔عطاالحق قاسمی اس پروگرام کے لئے اچھا نام ہے۔وصی شاہ اچھا خوبصورت بولنے والے ہیں ایسے پروگرام کا برسوں کا تجربہ رکھتے ہیں۔فرحت عباس شاہ خوبصورت لہجہ رکھتے ہیں اور اس پروگرام کی باریکیوں سے بھی آگاہ ہیں۔ گل نوخیز اختر ایسے پروگراموں کا نہ صرف وسیع تجربہ رکھتے ہیں بلکہ اب تو بطور اینکر پرسن بھی اپنے آپ کو منوا چکے ہیں۔چاہے تو عائشہ جہانزیب کو یو ٹیوب سے واپس بلا لیں مگر خدارا ”بھٹی“ بدلیں۔(کے ایم خالد)۔۔