تحریر: رخسانہ ناز سہیل
پورا پاکستان دعا میں مصروف و مشغول ہے لیکن اپنے لیے کوئی نہیں کر رہا ۔ مشاق سمیت نووارد یو ٹیوبر نئی کوڑیاں لانے کو بے قرار ہیں۔ عامر لیاقت حسین کو تو گور میں پہنچا دیا اب ایک لڑکی اور اس کے ماں باپ کے پیچھے پڑ گئے ہیں ۔ او بابا رزق چاہیے تو حلال تلاش کرو ۔لوگوں کا خون چوس کر لائک کرنے والے نالایق جمع کرکے کتنی نفلوں کا ثواب ملے گا ۔اسلام جس چیز سے منع کرتا ہے اس کے پیچھے پڑگئے ہیں تجسس حرام ہے کسی کے گھر کے بھید جاننے کی عادت ہو گئی ہے ۔ سارے یو ٹیوبر ز پولیس میں بھرتی ہوجائیں یا عدالتوں میں کھڑے ہوجائیں ۔ بریکنگ کے چکر میں اپنا چین سکون بھی غارت کر دیا ہے ۔ اپنی بیٹی کی انگلی بھی ٹی وی پر نظر نہ آئے لیکن اوروں کے لئے سب جائز ہے ۔ قوم کا مزاج سمجھ گئے ہو کہ ان کو کونسا فیلیور کون سا ذائقہ مرغوب ہے ۔اس لیے ایسا ہی کھانا بیچنے نکلے ہو ۔ کسی کا عمل اچھا برا اس کے ساتھ ہے ۔ والدین سے تربیت کی بابت سوال کیا جائے گا ۔اپ لوگ کیوں کسی کے ماں باپ بنتے ہو ۔جسے دیکھو صبح دوپہر شام مائک لے کر کسی نہ کسی ماں کو اس کی تربیت کے انداز کو سرزنش کرنے کو دروازے پر پہنچ جاتے ہیں اور اسکو اپنی فتح سے تعبیر کرتے ہیں۔ میں دعا ہے زہرا کی مخالفت یا موافقت میں نہیں ۔ لیکن ایک لمحہ کو فرض کرلیں کہ وہ اور ان جیسی بچیاں آپ کی بہن اور بیٹیاں ہیں ۔ تو پھر اپنے گھر کے دروازے ہمہ وقت کھول کر رکھیں اور ہر کس و ناکس کومائک اور کیمرے کے ساتھ آنے دیں ۔ کہ وہ آپ کے گھر کے پردوں اور آپکی شخصیت میں سو چھید کرے ۔آپ کے گھر میں کیا سماں ہے ایک لمحہ میں دنیا پر آشکار کرے ۔ کل کیا ہوگا اللہ تعالیٰ کو خبر ۔لیکن آپ وعدہ کریں کہ ہر صورت آپ اپنے دروازے ہر اجنبی کے لیے وا کریں گے ۔ پہلے آمد پر اس کا شکریہ ادا کریں پھر چائے پانی کا پوچھیں پھر اس کو بتائیں کہ آپ اپنی اولاد کے حوالے سے کافی پریشان ہیں ۔وہ اس پریشانی کو دنیا سے شیئر کرکے آپ کا غم غلط کرنے کی کوشش کرے گا ۔ لیکن آپ اگر کسی کی مدد نہیں کر سکتے تو اپنی شہرت کے لیے کسی کی ذلت و خامی کو چار چاند لگانے کی کوشش کیوں کرتے ہیں ۔ بات کرو تو کہتے ہیں ہماری اولاد ہوتی تو زندہ دفن کرتے ۔ دفن اپنے اس تجسس کے جذبے کو کرو ۔جو کل کلاں کو آپ کی بیٹیوں کی خامیاں اجاگر کرنے کو کسی اور کے دل میں نا بھڑکے۔ جب یہ صدائیں آسمان کی وسعتوں میں گونجیں گی تو ہم اور آپ اپنی آواز بخوبی شناخت کر لیں ۔ لکھے اور پھیلانے لفظ اور تصاویر ہم اور آپ کو کہیں کا نہیں چھوڑیں گی۔۔
اس لیے کوئ تعمیری کام کریں ۔ آپکا کیمرا اور مائک کسی بھوکے کو روٹی ۔طالبعلم کو کتابیں حق دار کو اس کا حق دلا سکتا ہے ۔ اور کسی کو ضرورت مند کو نوکری دلا سکتا ہے تو آگے بڑھیں ۔ لیکن ہم بھی کیسے تن آسان لوگ ہیں ڈھنگ کی نوکری ہوتی تو ایسے لوگوں کو برہنہ کرکے پیسے کماتے نظر آتے ۔(رخسانہ نازسہیل)