azadi sahaafat ka aalmi din

خواتین صحافیوں کی ٹرولنگ کی مذمت

کراچی یونین آف جرنلسٹس نے کراچی سے وابستہ خواتین صحافیوں کی سوشل میڈیا پر ٹرولنگ کی سخت الفاظ میں شدید مذمت کی ہے اور ایف آئی اے سائبر کرائم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صحافیوں کیخلاف غیرقانونی اقدمات کی بجائے سوشل میڈیا پر خواتین صحافیوں کو ہراساں کیے جانے کا نوٹس لے۔ کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر شاہد اقبال اور جنرل سیکریٹری فہیم صدیقی سمیت مجلس عاملہ کے تمام اراکین کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں سینئر صحافی محسن بیک کی ایف آئی اے سائبر کرائم کے ہاتھوں غیرقانونی گرفتاری کے بعد محسن بیگ کی حمایت کرنے والی خواتین صحافیوں کو سوشل میڈیا پر ہراساں کیا جارہا ہے جس میں کراچی سے تعلق رکھنے والی سینئر صحافی فہمیدہ یوسفی بھی شامل ہیں، فہمیدہ یوسفی نے محسن بیگ کی گرفتاری کے معاملے پر کراچی یونین آف جرنلسٹس کی احتجاج کی کال کو اپنے سوشل میڈیا اکاونٹ سے شیئر کیا تھا جس کے بعد انہیں حکمران جماعت کی سوشل میڈیا ٹیم کی جانب سے ہراساں کیا جارہا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی ٓزادی صحافت اور آزادی اظہار رائے پر یقین رکھنے کا جھوٹا ڈرامہ کرتی ہے اصل میں وہ ایک فاشسٹ جماعت ہے جو خود پر کسی بھی قسم کی تنقید برداشت نہیں کرسکتی۔ کے یو جے نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ محسن بیگ کی غیرقانونی گرفتاری کا نوٹس لیے جانے کے ساتھ ساتھ خواتین صحافیوں کی ٹرولنگ کا بھی نوٹس لیں۔۔ دریں اثناکراچی پریس کلب کے صدر فاضل جمیلی ، سیکرٹری محمدرضوان بھٹی اور دیگرعہدیداران نے سینئر صحافی اور ایڈیٹر انچیف آن لائن نیوز ایجنسی محسن بیگ کی گرفتاری کے حوالے پوسٹ لکھنے پر پریس کلب کی سینئرممبرفہمیدہ یوسفی کے خلاف سوشل میڈیا پرتحریک انصاف کے حامیوں کی جانب سے نازیبا زبان استعمال کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ کراچی پریس کلب نے کہاکہ خاتون صحافی کے ساتھ دھمکی آمیز رویہ اور بازاری زبان استعمال کرنا کسی بھی معزز شخص کو زیب نہیں دیتا۔ کراچی پریس کلب نے اس رویہ پر شدید تشویش کا اظہار بھی کیا ہے۔ کراچی پریس کلب کے عہدیداران نے کہاکہ محسن جمیل بیگ کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کو بنیاد بنا کر صحافیوں کے خلاف نازیبا الفاظ کا استعمال تشویش کا باعث ہے اورکراچی پریس کلب سمیت پوری صحافی برادری اس کی مذمت کرتی ہے۔انہوں نے کہاکہ کچھ افراد صرف اپنی مرضی کا مواد دیکھنا اور پڑھنا پسند کرتے ہیں اور اختلاف رائے انہیں برداشت نہیں ہے۔

chaar hurf | Imran Junior
chaar hurf | Imran Junior
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں