تین مختلف اداروں کی جانب سے کی جانے والی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ فیس بک (میٹا )خواتین سے متعلق انتہائی حساس اور ذاتی ڈیٹا اکٹھا کرکے اشتہارات کے لیے استعمال کرنے میں مصروف ہے۔فیس بک نے ایسی اطلاعات کی تردید کی ہے، امریکی ادارے ’رویل‘ کی جانب سے ’دی مارک‘ اور ’سینٹر فار انویسٹیگیٹو رپورٹنگ‘ کی مدد سے کی جانے والی تحقیق کے مطابق فیس بک ایک ٹول کے ذریعے خواتین کی جانب سے اسقاط حمل کروانے کے طریقوں اور علاج سے متعلق کی جانے والی سرچ کے علاوہ بھی دیگر اہم ڈیٹا جمع کرنے میں مصروف ہے۔مذکورہ تحقیق کے بعد تفتیش کرنے والے اداروں نے جب فیس بک کی مالک کمپنی ’میٹا‘ کے ترجمان سے رابطہ کیا تو انہوں نے ایسی رپورٹس کو مسترد کیا اور کہا کہ کمپنی اپنے اصولوں کے خلاف کام نہیں کرتیں، ایسی رپورٹس میں کوئی سچائی نہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ فیس بک ’میٹا پکسل‘ کے ذریعے ایسی خواتین سے متعلق بھی ڈیٹا جمع کر رہا ہے جو حمل کی پیچیدگیوں میں مبتلا ہوتی ہیں یا پھر جن کے ہاں حمل نہیں ٹھہرتا اور وہ بچوں کی خواہش مند ہوتی ہیں۔رپورٹ میں خواتین کا لفظ استعمال نہیں کیا گیا، تاہم بتایا گیا کہ فیس بک اسقاط حمل اور حمل ٹھہرنے یا نہ ٹھہرنے سے متعلق ہونے والی پیچیدگیوں کے بارے میں مواد تلاش کرنے والے افراد کا ڈیٹا جمع کرتا رہا ہے۔
![chaar hurf | Imran Junior](https://imranjunior.com/wp-content/uploads/2020/03/how-to-write.jpg)