noon league qayadat drawing rooms se nahi nikalti

خاتون اینکرکاوزیراعظم کے معاون خصوصی کو لیگل نوٹس۔۔

سینئر صحافی عاصمہ شیرازی نے وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی علی نواز اعوان کو ہتک عزت کا قانونی نوٹس بھیج دیا ہے۔عاصمہ شیرازی نے علی نواز اعوان کی جانب سے ایک ٹی وی چینل کے پروگرام میں الزامات لگانے پر ہتک عزت کا قانونی نوٹس بھیجا ہے۔نوٹس میں کہا گیا ہے کہ علی نواز اعوان جھوٹے، من گھڑت اور بے بنیاد الزامات پر 14 دن کے اندر معافی مانگیں، ورنہ ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔اٹھائیس فروری کو وزیراعظم کے معاون خصوصی علی نواز اعوان نے ایک ٹی وی چینل پر گفتگو کے دوران سینئر صحافی عاصمہ شیرازی پر پیسے لے کر کالم لکھنے کا الزام عائد کیا تھا۔تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے پروگرام میں سوال اٹھایا تھا کہ وزیراعظم نے قوم سے خطاب میں صحافیوں پر پیسے لے کر گند لکھنے کا الزام لگایا ہے اگر اس بنیاد پر وزیراعظم کے خلاف ایف آئی اے میں مقدمہ درج کرایا جائے تو کیا وزیراعظم الزام ثابت کر پائیں گے؟جواب میں علی نواز اعوان نے سینئر صحافی عاصمہ شیرازی کے کالم کا حوالہ دے کر ان پر پیسے لے کر کالم لکھنے کا الزام عائد کیا۔سینئر صحافی عاصمہ شیرازی کی طرف سے وکلا نگہت داد، ایمان زینب مزاری حاضر اور ثاقب جیلانی ایڈووکیٹ نے وزیراعظم کے معاون خصوصی علی نواز اعوان کو ہتک عزت کا نوٹس بھیجا ہے۔دریں اثنا پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) نے معروف اینکر عاصمہ شیرازی کے خلاف پی ٹی آئی رہنما علی نواز اعوان کے تبصروں اور بے بنیاد الزامات کی مذمت کی ہے۔بدھ کو اپنے ایک مشترکہ بیان میں صدر شہزادہ ذوالفقار اور سیکرٹری جنرل ناصر زیدی نے کہا کہ شیرازی ایک معروف میڈیا پرسن ہیں جنہوں نے شہرت کمانے کے لیے محنت کی اور جن کی دیانت کسی شک و شبہ سے بالاتر ہے۔ایسے میڈیا پرسن کے خلاف بغیر کسی ثبوت کے الزامات لگانا ایک سوچی سمجھی مہم لگتی ہے جو انتہائی پیشہ ور اور معروضی سمجھے جانے والے صحافیوں کو ڈرانے کے مترادف ہے۔دونوں رہنماؤں نے شیرازی کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خلاف الزامات جعلی خبروں کے مظہر کے سوا کچھ نہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ پی ٹی آئی ان کے رویے پر معافی مانگے۔ “شیرازی کے خلاف توہین آمیز مہم کو بھی فوری طور پر بند کیا جائے۔ہم ایف آئی اے سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس مہم کو چلانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے، دونوں رہنماؤں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان سے اس کا نوٹس لینا چاہیے۔

chaar hurf | Imran Junior
chaar hurf | Imran Junior
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں