amna urooj gang ko maaf nahi karunga

خلیل الرحمان قمر اصول کا بندہ۔۔

تحریر: عبید بھٹی۔۔

نیو ٹی وی پر گزشتہ روز خلیل الرحمان قمر اور ماروی سرمد کے درمیان ہونے والی تلخ کلامی والا پروگرام ابھی ایک بار پھر سے دیکھا, ساتھ ہی من صور علی خان کا پروگرام بھی دیکھا جس میں خلیل الرحمان قمر کے علاوہ عامر لیاقت اور اداکارہ ریشم پینل پر موجود تھے,

ایک بار پھر سے میں اس نتیجے پر پہنچاہوں کہ خلیل الرحمان قمر اصول کا بندہ ہے

اب آپ پوچھیں کیسے!!!

کیا آپ نے دونوں پروگرام دیکھے؟

نہیں دیکھے تو وقت نکال کر مکمل نہ سہی, صرف وہ حصہ سن لیجیے کہ جہاں ماروی سرمد مولوی صاحب کو سنائی جارہی ہے, بھڑک رہی ہے, لیکن ہومیوپیتھک مولانا شیریں لہجے میں منما رہے ہیں کہ محترمہ مجھے بھی تو بولنے کا موقع دیجیے, جیسے ہی ماروی کا جواب مکمل ہوا, میزبان عائشہ نے خلیل الرحمان قمر سے سوال کیا.

خلیل الرحمان قمر : “دیکھیے میں ایک بات کہنا چاہتاہوں, میں نے سب لوگوں کا موقف بہت خاموشی سے سنا ہے, کسی کو ٹوکا تک نہیں, تو اب میری دفع بھی کوئی بیچ میں ٹوکے مت, بلکہ خاموشی سے میرا موقف سنیے تاکہ پتہ لگے کہ کچھ پڑھے لکھے لوگ کسی موضوع پر مدلل موقف رکھتے ہیں اور اس پر گفتگو کررہے ہیں”

جیسے ہی خلیل الرحمان قمر نے ” میرا جسم میری مرضی” کے نعرے کو غلیظ اور گھٹیا کہا, اور کہا کہ عدالت نے اسی لیے اس نعرے کو منہا کرنے کا حکم دیا ہے کیونکہ یہ نعرہ غلیظ اور گھٹیا ہے, ماروی سرمد جو کہ ہمیشہ سے عادت سے مجبور ہوکر دوسرے پینلسٹ کی باری کے دوران مداخلت کرتی ہے اور پھر عورت کارڈ لے کر دوسرے پینلسٹ بالخصوص مَردوں کو اکسانے لگتی ہے, علی محمد خان والا ایک کلپ بھی اسکی واضح مثال ہے, ماری سرمد نے خلیل الرحمان قمر کی بات شروع ہوتے ہیں جذباتی ہو کر ” میرا جسم میری مرضی” دوسری دفعہ مزید چَبا کر نعرہ لگایا تو خلیل الرحمان قمر نے شٹ اپ کال دی, کیونکہ بات شروع کرنے سے قبل اس نے اصول بتا دیا تھا کہ میں کسی کی دفعہ بھی نہیں بولا, نہ کسی کو ٹوکا, خاموشی سے انکی رائے سنی, تو میری دفعہ بھی ایسا ہی ہو, لیکن ماروی سرمد مزید بھڑک اٹھی اور خلیل الرحمان پر بھڑکنے لگی, اسکو بھی مزید بڑھکایا اور بات تم سے تو تڑاک اور بلڈی وغیرہ تک پہنچ گئی

نیو ٹی وی جیسے تھکڑ نیوز چینل کو اس لڑائ نے وہ ٹی آر پی دی کہ جیسے جیک پاٹ لگ گیا, ٹی آر پی کے لالچ میں رہنے والا ایک اور اینکر من صور علی خان اگلے روز خلیل الرحمان قمر کو اپنے پروگرام میں لے آیا تاکہ جلتے تندور پر اپنی روٹیاں سینک سکے, اور سینکی بھی خوب…..

من صور نے ڈیڑھ ہوشیاری کرتے ہوئے خلیل الرحمان کے ساتھ پینل میں عامر لیاقت جیسے مشہور زمانہ  کو بلالیا, حالانکہ عامر لیاقت وہ شخص ہے جو ماروی سرمد جیسی خواتین کے ساتھ آئے روز پنگے کرنے کیلیے مشہور ہے, جبکہ اس کا تعلق بھی آج کل یوتھیا پارٹی سے ہے تو ماروی سرمد بریگیڈ سے اینٹ کتے والا بیر مفت میں ہی چلتا رہتاہے, تیسرے پینلسٹ کے طور پر اداکارہ ریشم صاحبہ کو بلالیا گیا, شاید اور کسی اداکارہ نے اس جلتے تندور کے قریب جانے کا حوصلہ نہیں کیا, کہ مشہوری کے چکر میں لینے کے دینے نہ پڑجائیں, اسلیے بیروگار بہتر چوائس رہی

پروگرام کو شروع سے آخر تک دیکھیے, ایک ایک لفظ بار بار سنیے, من صور علی خان کے چھبتے تیکھے غیر موزوں سوالات, جن سے صاف اندازہ ہوتا ہے کہ اینکر کسی نئے جھگڑے کی تلاش میں سرکرداں ہے کہ کوئی آپس میں لڑے اور من صور کا تندور مکمل آلاؤ سے بھڑک اٹھے تاکہ ہفتہ مزید اسی تپش پر روٹیاں سینکی جاسکیں

( اے آر وائی نیوز کے سپورٹس پروگرام میں حامد میر اور وسیم بادامی بھی خلیل الرحمان کی چغلیاں اور ذاتی حملے کرکے اپنے تئیں کمپنی کی مشہوری کیلیے کوشاں رہے مگر کامیابی نہ ہوئی, آخر یہ پرشاد بھی کسی کسی کے حصے آتاہے )

من صور علی خان کے پروگرام میں عامر لیاقت نے اپنے مخصوص ڈھونگیے انداز میں خلیل الرحمان قمر پر رکیک ذاتی حملے کیے. گھٹیا اور ذہنی بیمار جیسے الفاظ دہرائے, بلکہ یہاں بس نہ کی, بلکہ کام چُکنے کیلیے قرآن کا سہارا بھی لے لیا, اداکارہ ریشم نے بھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھوتے ہوئے خلیل الرحمان قمر پر ذاتی نوعیت کے حملے بھی کیے, برا بھلا کہا, اور بڑے پراعتمار انداز سے کہا, صاف محسوس ہوا کہ تھپکی کافی بڑی جگہ سے ملی ہوئی ہے, کہ کم چک کے رکھو کچھ ہوا تو ہم سنبھال لیں گے ( اب یہ مت سوچنے لگ جائیے گا کہ اسکے پیچھے بھی اسٹیبلشمنٹ ہے ) سو ریشم نے بیروگاری کی پرواہ نہ کرتے ہوئے حق ادا کرنے کی کوشش کی, حالانکہ ریشم ان اداکاراؤں میں سے ہے جو خلیل الرحمان قمر کے ساتھ کام کرنے کیلیے بیتاب رہتی ہیں,

اس پورے پروگرام میں خلیل الرحمان نے کسی دوسرے پینلسٹ یا من صور جیسے سطحی اینکر کی گفتگو کے دوران دخل اندازی کی؟ ٹوکنے کی کوشش کی؟ ہڑبونگ مچائی؟؟

کہیں کسی پینلسٹ سے بدتمیزی کی؟ گالی دی؟ بدتہذیبی کی؟ اینکر سے کوئی بدتمیزی؟ حالانکہ اسکو علم ہوچکا تھا کہ سب پلانٹڈ ہورہاہے, معاملہ تندور کی آگ کا ہے.

خلیل الرحمان قمر گفتگو بغیر دلیل نہیں کرتا, دوسرے کے موقف کے دوران خاموشی سے ہر طرح کا جملہ سنتا اور برداشت کرتاہے, حالانکہ میں ذاتی طور پر سمجھتا تھا کہ شاید کوئی شخص بالخصوص مرد ایسا نہیں ہوسکتا جو دوسرے کا مکمل لایعنی موقف بھی خاموشی سے سنتا ہو یہاں تک کہ فریق مخالف خود ہی خاموش نہ ہوجائے, لیکن خلیل الرحمان قمر نے مجھے غلط ثابت کیا.

ماننا پڑے گا کہ خلیل الرحمان قمر جیسا حوصلہ اور جِگرا کسی دوسرے کے پاس شاید ہی ہو.

نوٹ: ماروی سرمد اور خلیل الرحمان قمر کے دوران ہونے والی بحث میں دی گئی گالیوں کے علاوہ, اصول کی خلاف ورزی اور اپنی باری میں دوسروں کی مداخلت پر غصہ کرنے کے اقدام پر میں خلیل الرحمان قمر کو جسٹیفائیڈ سمجھتاہوں, آپ کو بھی میرے موقف اور میری سمجھ بوجھ سے اختلاف کرنے کا پورا حق ہے, لیکن یاد رہے کہ میں خلیل الرحمان قمر جیسا حوصلہ مند اور جِگرے کا مالک نہیں ہوں۔۔(عبیدبھٹی)۔۔

(یہ تحریر عبید بھٹی کی سوشل میڈیا وال سے لی گئی ہے، جس کے مندرجات سے عمران جونیئر ڈاٹ کام اور اس کی پالیسی کا متفق ہونا ضروری نہیں، علی عمران جونیئر)۔۔

How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں