اداکار محسن عباس اور فاطمہ سہیل کی علیحدگی کے معاملے پر ماڈل فاطمہ سہیل نے بچے کی مستقل حوالگی کے لیے گارڈین کورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔ گارڈین کورٹ کے جج سید نوید مظفر نے ماڈل فاطمہ سہیل کی درخواست پر سماعت کی اور محسن عباس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے ، ماڈل فاطمہ سہیل نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ ادکار محسن عباس سے علیحدگی ہو چکی ہے، میں اپنے بیٹے کی پروش بہتر انداز میں کرسکتی ہوں لہٰذا اسے میرے حوالے کیا جائے، اس پر عدالت نے محسن عباس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ شوہر کا میرے ساتھ رویہ ٹھیک نہیں تھا، بیٹے کی پرورش خود کروں گی۔یاد رہے کہ چند ماہ قبل اداکار محسن عباس اور ان کی اہلیہ فاطمہ سہیل میں خلع ہو گئی تھی، لاہور کی فیملی کورٹ نے اداکار و گلوکار محسن عباس کی اہلیہ فاطمہ سہیل کو خلع کی ڈگری جاری کی تھی۔دریں اثنا محسن عباس حیدر کی سابق اہلیہ فاطمہ سہیل نے اس بات کی سختی سے تردید کی ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی نہایت نازیبا ویڈیو ان کی ہے۔اینکر فاطمہ سہیل نے انسٹاگرام پر اپنی ایک پوسٹ میں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی انتہائی نازیبا ویڈیو کے حوالے سے کہا ہے کہ ویڈیو میں دکھائی دینے والی لڑکی میں نہیں ہوں لیکن یہ ویڈیو میرا نام استعمال کرکے پھیلائی جارہی ہیں جس پر ایف آئی اے میں شکایت بھی درج کرائی ہے۔ یف آئی اے سائبر کرائم سیل کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے مزید بتایا کہ فاطمہ سہیل کی درخواست موصول ہوگئی ہے جس پر کارروائی کرتے ہوئے پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کو سوشل میڈیا سے مذکورہ ویڈیو کو ہٹانے کے لیے خط لکھ دیا ہے۔
خاتون اینکر نے پھر عدالت سے رجوع کرلیا۔۔
Facebook Comments