پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس ورکرز نے حکومت پاکستان سے سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کارکن صحافیوں کے واجبات براہ راست انھیں ادا کرے اور یہ رقم مالکان کے واجبات میں سے کاٹی لی جائے۔ایک بیان میں پی ایف یو جے ورکرز کے سیکرٹری جنرل راجہ ریاض اور صدر پرویز شوکت نے کہا ہے کہ ماضی میں یہ ہو چکا ہے کہ کہ مالکان نے حکومت سے کارکنان کے نام پر رقوم وصول کی لیکن ورکرز کو تنخواہیں ادا کرنے کی بجائے اپنی تجوریاں بھر لیں۔ میڈیا مالکان نے حکومت کو ورکرز کے نام پر پر بلیک میل کیا اور اور واجبات حاصل کیے انہوں نے یہ اعلان کیا تھا کہ یہ رقم اخباری کارکنان کو ان کی تنخواہوں اور سابقہ واجبات کی ادائیگی کی مد میں استعمال کی جائے گی لیکن وہ وعدہ سے مکر گئے اور اس رقم کو ذاتی اکاؤنٹس میں ڈال لیا اور ورکرز ز اسی طرح طرح اپنی زندگی مشکلات کے ساتھ گزارتے رہے۔۔ اب پھر میڈیا مالکان نے ایک بڑی مہم چلا رکھی ہے ہے کہ انہیں واجبات ادا کئے جائیں تو اخباری صنعت کی صورتحال میں بہتری آئے گی انہوں نے حکومت سے یہ بھی کہہ رکھا ہے کہ کہ ان کو جو پیسے دیے جائیں گے وہ اخباری کارکنان کی تنخواہ ادا کریں گے اور اس کے ساتھ ساتھ بقایا جات بھی ادا کریں گے نیز ملنے والوں پیسوں کی وجہ سے سے ان کے حالات بہتر ہوجائیں گے اور وہ مزید برطرفیاں نہیں کریں گے۔۔۔سابقہ تجربات کی روشنی میں ان کی بات کو تسلیم نہیں کیا جاسکتا۔۔پی ایف یوجے ورکرز مطالبہ کرتی ہے کہ حکومت تمام میڈیا مالکان سے کارکنان کی فہرست کے جس میں ورکر کا نام، واجبات کی تفصیل اور بینک اکاؤنٹ نمبر ہو۔۔ حکو مت یہ پیسے براہ راست کارکنان ان کے اکاؤنٹ میں منتقل کرے اور ان کو مالکان کے ادا کیے جانے والے واجبات میں سے منہا لیا جائے۔۔
اس وقت کارکنان حکومت کی کی خصوصی توجہ کے مستحق ہیں اخباری مالکان ورکرز کے نام پر پر حکومت کو بلیک میل کرتے ہیں ہیں اور ان کے نام سے سے پیسے لے کر اپنے دوسرے کاروبار میں استعمال کرتے ہیں اور کارکنان اسی طرح پریشانی میں دن گذارتے ہیں۔اگر اگر اس دفعہ بھی مالکان کو رقوم ادا کی گئی اور کارکنان کو تنخواہیں اور واجبات نہ ملے تو سمجھا جائے گا کہ حکومت بھی مالکان کے ساتھ ملی ہوئی ہے پی ایف یو جے ورکرز اپنی تحریک میں مالکان کے ساتھ ساتھ حکومت کو بھی برابر کا ذمہ دار ٹھہرائے گی