جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں میزبان شاہزیب خانزادہ نے اپنے تجزیئے میں کہا ہے کہ کراچی پریس کلب کا واقعہ میڈیا پر دبائو کے تاثر کو تقویت دیتا ہے۔ میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب یہ کہا جارہا ہے کہ پاکستان میں میڈیا پر دباؤ ڈالا جارہا ہے،آزادانہ کام کرنے نہیں دیا جارہا ہے، میڈیا کے کام میں رکاوٹیں کھڑی کی جارہی ہیں، ایسے موقع پر ایک ایسا واقعہ پیش آیا ہے جو میڈیا پر دباؤ کے تاثر کو تقویت دیتا ہے، آٹھ نومبر کو رات ساڑھے آٹھ بجے سادہ کپڑوں میں مسلح افراد کراچی پریس کلب میں زبردستی داخل ہوئے، انہیں روکنے کی کوشش کی گئی مگر انہوں نے پریس کلب کے عملے کی بات نہیں سنی اور کچھ دیر رکنے کے بعد فرار ہوگئے، اس واقعہ کے بعد کراچی کے صحافی اب تک احتجاج کررہے ہیں۔ یہ واقعہ اس لئے بھی غیرمعمولی ہے کہ کراچی پریس کلب کی تاریخ میں کبھی ایسا واقعہ نہیں ہوا، یہاں آج تک سیکیورٹی فورسز اور مسلح افراد داخل نہیں ہوئے، یہ پریس کلب کی روایت ہے کہ یہاں وردی میں سیکیورٹی فورسز اور مسلح افراد کے داخلے پر پابندی ہے، اس پابندی کا گزشتہ ستر برس سے احترام کیا جاتا رہا ہے، حکومت اور صحافیوں کے درمیان ایک خاموش مفاہمت ہے جس کی ہمیشہ پاسداری کی گئی، فوجی حکومت نے بھی اس کی پاسداری کی،سول حکومت نے بھی اس کا خیال رکھا مگر آٹھ نومبر کویہ روایت ٹوٹ گئی۔