ملک کے معروف صحافی و ٹریڈ یونین رہنما، ایپنک کے سابق چیئرمین، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) اور کراچی پریس کلب کے سابق صدر عبدالحمید چھاپرا رضائے الہٰی سے منگل کی شام انتقال کرگئے۔مرحوم کی نمازِ جنازہ بدھ کو بعد نماز عصر ابوالحسن اصفہانی روڈ پر واقع ’مسجد بلال‘، صحافی کالونی، بلاک فوراے،گلشن اقبال میں ہوگی، بعد ازاں انہیں ’صفورا گوٹھ قبرستان‘ میں سپردِ خاک کیا جائے گا۔خاندانی ذرائع کے مطابق انتقال کے وقت عبدالحمید چھاپرا کی عمر قریباً 80 سال تھی، انہوں نے بیوہ، ایک بیٹے اور 3 بیٹیوں کو سوگوار چھوڑا ہے۔عبدالحمید چھاپرا مرحوم 2 مرتبہ پی ایف یو جے اور 5 مرتبہ کراچی پریس کلب کے صدر، جبکہ ایک مرتبہ سیکریٹری منتخب ہوئے۔اپنی طویل صحافتی زندگی میں جنگ گروپ کے ساتھ ساتھ دیگر اشاعتی اداروں سے بھی وابستہ رہے۔انہوں نے نام ور صحافیوں اور پی ایف یو جے کے بانی اراکین منہاج برنا مرحوم اور نثار عثمانی مرحوم کے ساتھ مل کر صحافیوں کے حقوق کے لیے طویل جدوجہد کی۔پیشہ وارانہ امور کے ماہر عبدالحمید چھاپرا ملک بھر خصوصاً کراچی کے صحافیوں میں خاصے مقبول اور ہر دل عزیز شخصیت کے حامل تھے۔ عبدالحمید چھاپرا تین کتابوں کے بھی مصنف تھے۔انہیں اردو،انگریزی اور گجراتی زبانوں پر عبور حاصل تھا۔انہوں نے 1977کے انتخابات میں پاکستان قومی اتحاد کے پلیٹ فارم سے کراچی کے قدیمی علاقے برنس روڈ سے سندھ اسمبلی کی نشست کے لیے انتخاب میں بھی حصہ لیاوہ تحریک استقلال میں بھی وابستہ رہے۔انہوں نے بڑے سیاسی رہنمائوں کے ہمراہ قیدوبند صعوبتیں بھی برداشت کیں ۔ انہوں نے آزادی صحافت میں اہم کردار اداکیاجبکہ وہ انسانی حقوق کے حوالے سے بھی متحرک ہے ۔عبدالحمیدسینئرکامرس رپورٹراور تجزیہ کار تھے اورکئی اخبارات سے وابستہ رہے، جب تک ان کی طبیعت بہتررہی اور یومیہ بنیادوں پر کراچی پریس کلب آتے تھے اور صحافیوں کے ساتھ ملاقاتوں کے علاوہ مختلف موضوعات پر دلچسپ انداز میں کھل کر بحث میں حصہ لیتے۔
