کراچی یونین آف جرنلسٹس نے کراچی کے حلقے این اے 249 میں الیکشن کے موقع پر میڈیا نمائندوں کو کوریج سے روکے جانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور چیف الیکشن کمشنر آف پاکستان سمیت الیکشن کمیشن کے تمام حکام سے اس کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے کے یو جے کے صدر نظام الدین صدیقی، جنرل سیکریٹری فہیم صدیقی سمیت مجلس عاملہ کے تمام اراکین کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ میڈیا کو انتخابی عمل کی کوریج سے روکنا ناصرف آزادی صحافت کے خلاف ہے بلکہ الیکشن قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے میڈیا نمائندوں کو الیکشن کمیشن کی جانب سے ایکریڈیشن کارڈز جاری کیے گئے ہیں جن کی بنیاد پر وہ کسی بھی پولنگ اسٹیشن میں داخل ہو کر الیکشن عمل کی رپورٹنگ کرسکتے ہیں لیکن این اے 249 میں بعض پولنگ اسٹیشنز میں پولیس اور رینجرز کی جانب سے اور بعض پولنگ اسٹیشنز میں پریزائڈنگ افسران کی جانب سے میڈیا کو داخلے سے روکا گیا ہے جو صحافیوں کے پیشہ وارانہ فرائض کی ادائیگی میں مداخلت کے مترادف ہے۔ کے یو جے نے چیف الیکشن کمشنز پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر اس صورتحال کا نوٹس لیں اور پولیس، انتظامیہ اور پولنگ کے عملے کو پابند کریں کہ وہ صحافیوں کے کام میں رکاوٹ نہ ڈالیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ آزاد میڈیا کے ذریعے ہونے والی الیکشن کوریج سے ہی الیکشن عمل پر عوام کا اعتماد ممکن ہوسکے گا لیکن اگر میڈیا کو انتخابی عمل کی کوریج سے روکا جائے گا تو اس سے پورے انتخابی عمل پر شکوک و شبہات اور سوالیہ نشان کھڑے ہوں گے اس صورتحال سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ میڈیا کو این اے 249 میں انتخابی عمل کی آزادانہ کوریج کرنے دی جائے۔ دریں اثنا کراچی یونین آف جرنلسٹس نے کراچی میں حلقہ این اے 249 میں صبح پولنگ شروع ہونے کے بعد میڈیا کو کوریج سے روکنے اور صحافیوں کو ہراساں کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ کے یو جے کے صدر اعجاز احمد۔ جنرل سیکریٹری عاجز جمالی اور ایگزیکیٹو کونسل کے تمام ارکان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ قومی اسمبلی کے حلقہ 249 کے ضمنی الیکشن کے کوریج کے لئے الیکشن کمیشن نے میڈیا کا باقاعدہ پاسز جاری کئے تھے لیکن صبح کو بعض پولنگ اسٹیشنز پر پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے میڈیا کے نمائندوں کو پولنگ اسٹیشن کے کوریج سے منع کردیا پاسز دکھانے کے باوجود رپورٹرز اور کیمرہ مینوں کو زدوکوب کیا گیا کے یو جے اس عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہے کیونکہ اس طرح کے ہتھکنڈوں سے انتخابی عمل کی شفافیت مشکوک بن جاتی ہے۔ کے یو جے مطالبہ کرتی ہے کہ صحافیوں کو ہراساں کرنے والے افراد کے خلاف کاروائی کی جائے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ میڈیا کو کوریج سے روکنے والے عناصر کے خلاف کاروائی کی جائے۔
