اداکارہ عائشہ عمر کا کہنا ہے کہ لاہور زیادہ محفوظ جگہ ہے، کراچی کی کھلی فضا میں لڑکیاں واک نہیں کرسکتیں، انہوں نے شادی سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اب شادی کرکے ماں بننا چاہتی ہیں ’لیکن والدہ چاہتی ہیں کہ میں پاکستانی مرد کے بجائے ترکش یا یورپی مرد سے شادی کروں‘۔ڈان نیوز کے مطابق اداکارہ عائشہ عمر نے ایف ایچ ایم کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی جہاں انہوں نے ملک میں لڑکیوں کے تحفظ اور اپنے تجربات کے علاوہ ماضی کے بُرے تعلقات اور شادی کے حوالے سے گفتگو کی۔اداکارہ نے پوڈکاسٹ کے شروع میں کہا کہ ان کے بھائی پاکستان چھوڑ کر ڈنمارک چلے گئے ہیں، والدہ بھی پاکستان چھوڑنا چاہتی ہیں اور وہ خود بھی یہ فیصلہ کرنے کا سوچ رہی ہیں۔عائشہ عمر نے کہا کہ پاکستان میں سب سے بڑا مسئلہ سیفٹی ہے، آج کل لڑکیاں پوش علاقوں میں بھی واک یا سائیکل نہیں چلا سکتیں، ’میں اپنے ملک میں محفوظ محسوس نہیں کرتی، اپنے گھر کےباہرسڑک پرواک نہیں کرسکتی، ہر انسان کی بنیادی ضرورت ہے کہ وہ کھلی فضا میں واک کرسکیں، یہاں تک کہ پوش ایریا میں بھی واک یا باہر سائیکل نہیں چل سکتی۔عائشہ عمر نے کہا کہ مجھے کراچی میں ہمیشہ انزائٹی رہتی ہے، میں یہاں خود کو محفوظ محسوس نہیں کرتی، کراچی میں رہنے کے بُرے تجربات پر بات کرتے ہوئے عائشہ عمر نے کہا کہ ان کے ساتھ کراچی میں بہت بُرے واقعات پیش آئے ہیں،’دو مرتبہ ڈاکوؤں نے فون اور قیمتی سامان چھیننے کی کوشش کی، میں اب کھلے عام واک نہیں کرسکتی کیونکہ بہت لوگ تنگ کرتے ہیں لیکن میں سڑک پر بغیر کسی خوف کے واک کرنا چاہتی ہوں، وہ وقت کب آئے گا جب میں اغوا، ریپ اور ڈکیتی کے خوف کے بغیر کھلے عام اپنے ملک میں واک کرسکوں۔