کراچی میں آئی ٹی این ای کے مستقل بینچ کے قیام کے لئے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی، سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس جناب محمد اقبال کلہوڑواور جسٹس جناب عدنان الکریم میمن پر مشتمل دورکنی بینچ نے سینئر صحافی،کراچی پریس کلب و کے یوجے کے رکن شاکر حسین کی درخواست پر وفاقی حکومت ودیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 20 مارچ کو جواب طلب کرلیاہے۔سینئر صحافی اورمتاثرین نوائے وقت ایکشن کمیٹی کے روح رواں شاکرحسین نے معروف وکیل سید اشتیاق مصطفی بخاری کے توسط سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیاکہ کراچی سے سب زیادہ اخبارات نکلتے ہیں اور سب سے زیادہ اخباری کارکنوں کاتعلق بھی کراچی سے ہے لہذا نیوزپیپرز ایمپلائز ایکٹ کی روشنی میں کراچی میں آئی ٹی این ای کا مستقل بینچ قائم کیا جائے تاکہ کراچی کے اخباری کارکنان اپنے کیسز کے سلسلے میں بینچ سے رابطہ کرسکیں اورانہیں فوری انصاف میسر آسکے۔ اشتیاق بخاری ایڈوکیٹ کے ابتدائی دلائل کے بعد سندھ ہائی کورٹ کے دورکنی بینچ نے وفاقی حکومت ودیگر سے 20 مارچ کو جواب طلب کرلیاہے۔واضح رہے ٹربیونل صرف اسلام آباد میں ہے جس کی وجہ سے پورے پاکستان کے اخباری کارکنوں کو اپنے کیسز کے سلسلے میں پریشانی کا سامناہے۔جبکہ آئین میں اس بات کی گنجائش موجود ہے کہ ضرورت کی صورت میں ہر صوبائی دارالحکومت میں آئی ٹی این ای بینچ قائم کیاجاسکے۔