تحریر: رابعہ شیخ
کامیاب زندگی‘ کے حصول کے لیے انسان دن رات محنت اور جدجہد کرتا ہے، تاہم کامیابی ہر ایک کا مقدر نہیں بنتی۔ بہت سے عوامل انسان کو کامیاب بناتے ہیں، جن میں ان کی محنت، نظریہ اور مقصد کا حصول شامل ہیں۔ اگر بات کریں دنیا کےکامیاب اور امیرترین لوگوں کی، توان سب میں پائی جانے والی مثبت عادات قدرے مشترک ہوتی ہیں، جن کے ساتھ آگے بڑھتے ہوئے ان افراد کا شمار دنیا کے امیر ترین افراد میں ہونے لگتا ہے۔ ان مثبت عادات میں سے ایک سیکھنے کی عادت ہے، کچھ ’نیا‘ سیکھنے کا جنون، جس کےتحت یہ لوگ مختلف کتابوں کامطالعہ کرتے ہیں اور مطالعہ کا یہ شوق ان کی کامیابی کی ضمانت بن جاتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ ہر بڑے آدمی کی کامیابی کاراز مطالعہ کرناہوتاہے،تاہم اکثر یہ بات ذہن میں آتی ہے کہ کتنا مطالعہ کرنا چاہیے؟ کامیابی کے لیےمطالعہ کا کوئی پیمانہ نہیں ہوتا، جتنا ذوقِ مطالعہ ہوگا انسان اتنا ہی مطالعہ کرسکے گا۔ آج ہم دنیا کے امیر ترین افراد کی مطالعہ کی عادت اپنے قارئین سے شیئر کرنے جارہے ہیں، امید ہے کہ مطالعہ کی یہ عادت آپ کے کامیاب کیریئر کے لیے بھی سود مند ثابت ہو گی۔
جیک پیٹرک ڈورسی کا شمار دنیا کے امیرترین افراد میں ہوتا ہے۔ فوربز کے مطابق، ٹوئٹر کے سی ای او جیک ڈورسی کے اثاثوں کی مالیت 5ارب 10کروڑ ڈالر ہے۔ جیک ڈورسی اپنی کامیابی کاراز مطالعہ کی عادات کو گردانتے ہیں، اس کے علاوہ جیک اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر اپنی پسندیدہ کتابوں کے عنوانات شیئر کرتے رہتے ہیں ۔ جیک ڈورسی ایک عظیم لیڈر ہی نہیں بلکہ بہترین قاری بھی ہیں۔
بل گیٹس برسوں سے دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں شامل ہیں ۔دنیا کے دوسرے امیرترین شخص بل گیٹس کے مطابق ان کی زندگی میں کامیابی کی ایک بڑی وجہ مطالعہ کی عادت بھی ہے۔بل گیٹس کا کہنا ہے کہ وہ ایک سال میں 50 کتابیں بآسانی پڑھ لیتے ہیں۔ ہر ہفتے ایک کتاب کا مطالعہ کرنابل گیٹس کی عادت میں شامل ہے، کتابوں کے مطالعہ کے لیے ان کی لائبریری، ان کی پسندیدہ کتابوں سے بھری ہوئی ہےاور وہ مطالعہ کے رسیا ہیں۔
دنیا کی سب سے بڑی سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک کے33سالہ بانی بھی دیگر امیر ترین افراد کی طرح اپنی کامیابی کی وجہ مطالعہ کی عادت کو گردانتے ہیں ۔مارک زکر برگ کا کہنا ہےکہ وہ 2 ہفتوں میں ایک کتاب پڑھتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر آپ زندگی میں کامیاب ہونا چاہتے ہیں تو مطالعہ کوزندگی کا لازمی اصول بنائیں۔ مطالعہ کی عادت سے متعلق مارک زکر برگ نے2015ء میں فیس بک پوسٹ کے ذریعےخود کو چیلنج کیا کہ وہ ہر ہفتے ایک کتاب لازمی پڑھیں گے اور اس سال کو مارک زکر برگ نے ’کتابوں کا سال‘ قرار دیا۔ہر ہفتے وہ جو کتاب پڑھتے، اس سے متعلق پوسٹ فیس بک پیج پر اپ ڈیٹ کرتے رہے۔
وارن بفٹ کا شمار دنیا کے نامور سرمایہ کاروں میں کیا جاتا ہے۔دنیا کی سب سے بڑی ملٹی نیشنل کمپنی تشکیل دینے والے،امریکا کی9بڑی کمپنیوں کے سی ای او، سربراہ یا چیئرمن اور دنیا کے تیسرے امیر ترین شخص وارن بفٹ کی بے انتہاکامیابیوں کا راز گہرےمطالعہ کی عادت ہے ۔وارن بفٹ مطالعہ کا شوق نہیں بلکہ جنون رکھتے ہیں اور اپنی پسندیدہ کتابوں سمیت کئی کتابوں کا مطالعہ کرچکے ہیں۔ ان کے مطابق وہ دن کے 5 سے 6 گھنٹے مطالعہ میں صرف کرتے ہیں۔ اس دوران وہ 5 اخبار اور کارپوریٹ رپورٹس کے 500 صفحات پڑھتے ہیں۔
اپورا ونفری امریکی ٹی وی کے مقبول ترین میزبانوں میں سے ایک ہیں لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اوپرا ونفری مطالعے کی بے حدشوقین ہیں یہی وجہ ہے کہ اوپرا اپنے ٹاک شو میں ناظرین کو بھی مطالعہ کی عادت اپنانے کا مشورہ دیتی ہیں۔ اوپرا ونفری اپنی کامیابی کی وجہ کتابوں کو قرار دیتی ہیں۔ اوپرا کا کہنا ہے کہ کتابیں انسان کی سوچ کو وسیع کرکے مثبت امکانات کے در روشن کرتی ہیں۔اوپرا کا کہنا ہے کہ انھوں نے3 سال کی عمر میں پڑھنا شروع کیا، وہ بچوں کو پورے دن میں 30منٹ مطالعہ کے لیے مختص کرنے کا مشورہ دیتی ہیں۔
صرف یہی نہیں دنیا کے بیشتر کامیاب ترین افراد مطالعے کے شوقین ہوتے ہیں، دن میں ایک یا دو گھنٹہ ہی سہی وہ مطالعہ ضرور کرتے ہیں۔ ان سے متعلق معلومات آج ہم نے آپ سے اس لیے شیئر کی کہ یہی وہ کنجی ہے جسے اپنا کر آپ زندگی کے مشکل مراحل کو آسان بناتے ہوئے کامیابی حاصل کرسکتے ہیں(بشکریہ جنگ)۔۔