pemra ne bol ke ishteharaat rokdiye

کام کرنا ہے کرو، تنخواہ نہ مانگو ورنہ نکال دینگے، بول انتظامیہ ۔۔

مثل مشہور ہے کہ کتے کی دم کبھی سیدھی نہیں ہوسکتی۔۔ یہ مثل میڈیا انڈسٹری پر پوری اترتی ہے۔۔ پپو نے انکشاف کیا ہے کہ بول نیوز کے موجودہ مالکان نے میڈیا انڈسٹری کی گلی سڑی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے  ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کا سلسلہ ایک بار پھر شروع کر دیا ہےحالانکہ نئی انتظامیہ نےبول نیوز  ٹیک اوور کرتے وقت تمام ملازمین کو جمع کر کے اُن سے  یہ وعدہ کیا تھا کہ اب سے تنخواہیں ہر ماہ کے ابتدائی دنوں میں آئیں گی اور پچھلی رُکی ہوئی تنخواہ بھی ہم کلیئر کر دیں گے لیکن  بقول الطاف حُسین حالی وہ امید کیا جس کی ہو انتہا۔۔وہ وعدہ نہیں جو وفا ہو گیا!!!گزشتہ دنوں جب چند ملازمین “ایچ آر ڈیپارٹمنٹ” کے ہیڈ سے اس حوالے سے بات کرنے گئے تو مالکان کے قریب ترین لوگوں میں شمار کیئے جانے والے  موصوف نے اُن سب ملازمین کو ذلیل کر کے کمرے سے باہر نکال دیااور وارننگ کی کہ کام کرنا ہے تو خاموشی سے کرو تنخواہ کا دوبارہ ذکر تک کیا تو اگلے روز ادارے سے باہر کر دیئے جاؤ گے۔دوسری جانب یہ صورتحال دیکھ کر ساحر لودھی نے بھی بمعہ ٹیم بول کو خیر باد کہنے کا فیصلہ کر لیا ان دنوں وہ اپنی ٹیم کے ہمراہ نوٹس پیریڈ  پر آخری وقت گزار رہے ہیں۔ مزید ملنے والی مصدقہ اطلاعات کے مطابق موجودہ انتظامیہ نے اگلے ماہ سے بول نیوز میں بڑے پیمانے پر،  پُرانے ملازمین کی  جبری رخصت فیصلہ کیا گیا ہے ۔ بظاہر کہا جا رہا ہے کہ یہ فیصلہ صرف اُن ملازمین کے خلاف کیا گیا ہے جو شعیب شیخ سے رابطے میں ہیں یا اُن کے لئے یہاں کام کر رہے ہیں لیکن پپو نے حقیقت کا پتہ لگاتے ہوئے یہ انکشاف کیا ہے کہ درحقیقت بول نیوز کے موجودہ ناخُدا   اپنے سابقہ ادارے سے اپنے چہیتے ملازمین کو بول نیوز میں ملازمت دینے پرمُصِر  ہیں تاکہ اُن کی لابی مضبوط سے مضبوط ہو سکے ۔ دوسری جانب جی این این کے سابق بیورو چیف کی بول نیوز میں  انٹری   کے بعد سابق سوئچر ڈی این کی نوکری خطرے کی زد میں آگئی ہے، اطلاعات ہیں کہ انہیں عنقریب فارغ کردیاجائے گا۔۔کیونکہ وہ کسی اور کے ماتحت کام نہیں کرنا چاہتے۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں