kaalay qanon nahi chalenge

کالے قانون نہیں چلیں گے، ارشد انصاری۔۔

ہتک عزت بل پر صدر لاہور پریس کلب ارشد انصاری کا رد عمل بھی آ گیا ۔صدر لاہور پریس کلب ارشد انصاری نے پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا ہے کہ کل اس قانون کے خلاف لاہور پریس کلب میں تمام صحافی تنظیموں کا اجلاس ہوا۔ حکومت کی جانب سے کہا گیا کہ آج ہمارے ساتھ بیٹھیں اس پر راستہ نکالیں گے۔ حکومت والے جب اپوزیشن میں تھے صحافیوں کی بات کرتے تھے۔ صحافیوں کی تمام تنظیموں کا ملکر احتجاج ہو گااس ملک گیر احتجاج کیلئے تمام صحافی تنظیموں کے ساتھ ملکر ایجنڈا طے کریں گے۔ صحافیوں کو قابو کرنے کیلئے جتنے مرضی کالے قانون بنا لیں یہ نہیں چلیں گے۔ آج حکومت کا دعویٰ ہے کہ ہم سب سے بڑے جمہوریت پسند ہے۔ جب ماضی میں پیکا کے قوانین نافذ ہوئے تو اس وقت موجودہ وزیراعلیٰ ہمارے ساتھ کھڑی تھیں۔ آج صرف حکومت میں ہونے کے باعث آپ اس قانون کے حق میں ہیں۔ اس طرح پنجاب اسمبلی نہیں چلے گی اور نہ ہم چلنے دیں گے۔ اس بل کے خلاف تمام صحافتی تنظیمیں اے پی این ایس، سی پی این ای، ایمنڈ، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ اور کلبز ایک پیج پر ہیں۔ ارشد انصاری نے کہا کہ آج جو کچھ ایوان میں ہوا یہ جمہوری عمل نہیں ہے، یہ کوئی جمہوری بل نہیں ہے، حکومت نے صحافی برادری پر شب خون مارا، مسلم لیگ والے جب اپوزیشن میں ہوتے ہیں تو آزادی صحافت کے چیمپئن بن جاتے ہیں۔ارشد انصاری نے مزید کہا کہ اب حکومت سن لے آپ کے دن تھوڑے رہ گئے ہیں، دوبارہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا اجلاس ہوگا، جوائنٹ ایکشن کمیٹی میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا، اب قومی وصوبائی اسمبلیاں نہیں چلیں گی۔صدر لاہور پریس کلب نے کہا کہ گزشتہ حکومت جب پیکا آرڈیننس لائی تو(ن) لیگ والے بڑے مخالف تھے، جتنے مرضی کالے قوانین بنالیں آزادی صحافت پر کوئی قدغن برداشت نہیں کریں گے، موجودہ حکومت پہلے گندم امپورٹ کا جواب دے۔ارشد انصاری نے کہا کہ گندم امپورٹ میں 300 ارب کون کھا گیا؟ محترمہ چیف منسٹرصاحبہ! پیکا قوانین لاگو ہوا تو آپ نے ہمارے ساتھ احتجاج کیا تھا، آج آپ کی وفاقی اور صوبائی حکومت ہے تو ان قوانین کو لاگو کرنا چاہتی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ صرف لاہور نہیں پورے پاکستان میں احتجاج ہوں گے، ہم آپ لوگوں کو پھراسمبلیوں میں داخل نہیں ہونے دیں گے، صحافیوں نے کالا قانون نامنظور کے  نعرے لگائے۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں