کے ٹوئنٹی ون نیوز کراچی بیورو کے ملازمین کئی ماہ کی تنخواہوں سے محروم ہیں۔ پرانے ملازمین کی تو ایک سال کی تنخواہ ادارے پر واجب الادا پہلے ہی تھی مزید رواں سال جنوری فروری کی تنخواہیں نہ ملنے پر ملازمین ذہنی دباو کا شکار ہوکر ایک ایک کرکے اسپتال پہنچ رہے ہیں۔ پپو کے مطابق ایک رپورٹر زیرعلاج ہے اور سیلری سے محروم ہے، چند روز پہلے ایک خاتون رپورٹر کے متعلق بھی بتایا تھا کہ پیسے نہ ہونے کے باعث وہ علاج کرانے سے قاصر تھی۔۔پپو کا کہناہے کہ نئے ایم ڈی آنے کے بعد صورتحال بہتر ہونے کے بجائے مزید بدتر ہوگئی ہے۔دریں اثنا تنخواہ سے محروم چیف کیمرا مین کی بچی پیسوں کی قلت کے باعث بہتر علاج نہ ہونے کی وجہ سے آج صبح انتقال کرگئی۔ کئی دنوں سے چیف کیمرہ مین مالکان کو تنخواہ کے لئے دہائیاں دیتا رہا مگر مالکان کے کان پر جوں تک نہ رینگی۔۔جس کا نتیجہ آج اسے بیٹی کی جدائی کی صورت میں ملا۔۔جب ہم نے اس حوالے سے ٹیزر دیا کہ خبر کچھ دیر میں دے رہے ہیں تو ہمارا رابطہ بیوروچیف کے ٹوئنٹی ون ضیغم رضوی سے ہوا جنہوں نے اس خبر کی تردید کی اور دعوی کیا کہ سیلری کا کوئی ایشو نہیں تھا، چینل میں سیلری چالیس یا پینتالیس دن میں لازمی دے دی جاتی ہے، خاتون رپورٹر کے حوالے سے ان کا کہنا تھا ان کا بھی سیلری کا ایشو نہیں تھا پی ایس ایل میچز کی وجہ سےروڈ بندہوجاتی ہیں تو وہ آفس نہیں آتی اسے بھی سیلری مل گئی ہے۔۔ ضیغم رضوی کے دعوے کے بعد ہم نے پھر پپو سے رابطہ کیا اور ضیغم رضوی سے ہونے والی گفتگو اسے بتانے کے بعد اپنا موقف دینے کا کہا جس پر پپو نے انکشاف کیا کہ موصوف ٹوٹل غلط بیانی کررہے ہیں چوبیس دسمبر کو رپورٹرز اور کیمرہ مین اور نیوز کے دیگر اسٹاف کو سیلری دی گئی تھی اس دوران جنوری فروری میں کسی کو کوئی سیلری نہیں ملی، یہ جن کو سیلری دینے کی بات کررہے ہیں وہ آفس کے پیون اور ڈرائیور ہیں جن کے بغیر ان کے اپنے کام رک جاتے ہیں، کیمرہ مین کی بیٹی کی سیلری نہ ملنے سے انتقال پر ضیغم رضوی کے دعوے جھٹلاتے ہوئے پپو کا کہنا تھا کہ اگر کیمرہ مین کے پاس ہیسے ہوتے تو وہ بروقت بیٹی کا علاج کرالیتا، بیٹی کی سانسیں اکھڑ رہی تھیں غریب کیمرہ مین کے پاس بیٹی کو وینٹی لیٹر میں رکھنے کے لئے پیسے نہیں تھے ۔۔پپو نے مزید انکشاف کیا کہ اس چینل میں زبردست گروپنگ ہے چار مختلف گروپ یا لابیاں کام کررہی ہیں اس پرسینہ بہ سینہ میں روشنی ڈالیں گے۔۔پپو نے کے یوجے کے تمام دھڑوں اور ورکرز ایکشن کمیٹی کے کنوینر سے اپیل کی ہے کہ وہ کے ٹوئنٹی ون کے معاملات کاجائزہ لیں اور غریب صحافیوں کی سیلری کا ایشو حل کرائیں۔۔۔
کے ٹوئنٹی ون میں کیمرہ مین کی سیلری نہیں ملی، بیمار بیٹی چل بسی۔۔
Facebook Comments