اسلام آباد ہائیکورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی کیخلاف سماعت کرنیوالی سپریم جوڈیشل کونسل نے کارروائی سے متعلق میڈیا پرتبصرے کرنے پر پابندی عائد کردی ۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم جوڈیشل کونسل کے پانچ ممبران نے اس ضمن میں تحریری حکم نامہ جاری کردیا جس میں کہاگیا ہے کہ کونسل کی کارروائی اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج سے متعلق ہوگی لیکن اس پر کوئی عوامی تبصرہ نہیں کیاجائے گا۔ایکسپریس ٹربیون کے مطابق دوصفحات پر مشتمل آرڈر میں کہاگیا ہے کہ ’ ہم حکم دیتے ہیں کہ میڈیا پر بحث مباحثہ، کالم یا اداریہ نہیں لکھایا چھاپا جائے گااور نہ ہی کوئی تبصرہ ہوگا، صرف کونسل کی کارروائی رپورٹ کی جاسکتی ہے ‘۔مزید یہ بھی کہاگیا ہے کہ کونسل کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ جوڈیشل کونسل کی کارروائی ان کیمرہ بھی کرسکتی ہے ۔یہ پہلی مرتبہ ہوگا کہ اعلیٰ عدلیہ کے کسی جج کیخلاف کارروائی کھلی عدالت میں ہوگی جبکہ سپریم جوڈیشل کونسل کے رولز کے مطابق کسی جج کیخلاف کارروائی ان کیمرہ ہی ہوسکتی ہے ، یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ جسٹس شوکت صدیقی کیخلاف آٹھ الزامات لگائے گئے ہیں اور کارروائی 2015ءسے زیرالتواءتھی ۔
چیف جسٹس پاکستان کی میڈیا پر نئی پابندی
Facebook Comments