جرنلسٹس پروٹیکشن کمیشن کے چیئرمین،سابق جج اور سینئر قانون دان جسٹس ریٹائرڈ رشید اے رضوی کی نمازِ جنازہ کراچی کے علاقے ڈیفنس میں امام بارگاہ یثرب میں ادا کردی گئی۔نمازِ جنازہ میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے بھی شرکت کی۔اس کے علاوہ نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر اور نگراں وزیرِ اطلاعات سندھ احمد شاہ سمیت ججز، وکلا اور عام لوگوں کی بڑی تعداد بھی نمازِ جنازہ میں شریک ہوئی۔واضح رہے کہ گزشتہ روز رشید اے رضوی علالت کے باعث کلفٹن کے نجی اسپتال میں زیر علاج تھے جہاں ان کا انتقال ہوگیا تھا۔وکلا تحریک کے روح رواں رشید اے رضوی نے عدلیہ کی بحالی میں کلیدی کردار ادا کیا اور فوجی عدالتوں کے قیام کے خلاف ہائیکورٹ بار کی جانب سے وکالت کی۔ خاندانی زرائع کے مطابق جسٹس ( ر) رشید اے رضوی مرحوم نے پسماندگان میں بیوہ روحی رشید، بیٹا تہماس رشید رضوی ایڈووکیٹ بیٹی عمائمہ انور خان، صحیفہ آر شعیب اور خواجہ شعیب منصور ، سرمد رشید رضوی، رابعہ سرمد عباس رشید رضوی اور مبینہ سہیل کو چھوڑا ہے۔جسٹس ریٹائرڈ رشید اے رضوی انچ سال قبل کینسر کے مرض میں مبتلا ہوئے لیکن اس مہلک بیماری سے بڑی ہمت سے مقابلہ کیا اور شفایاب ہوئے ، گذشتہ سال کے آخر دسمبر میں بیمار ہوئے اور علاج معالجہ کراتے رہے تاہم صحت یاب نہ ہوسکے خالق حقیقی سے جاملے۔ رشید اے رضوی ولد رفیق رضوی 1947 میں بمبئی میں پیدا ہوئے قیام پاکستان کے بعد رشید اے رضوی کا خاندان ہجرت کر کے کراچی پاکستان آیا۔ اسلامیہ لا کالج سے وکالت کی ڈگری حاصل کی اور کراچی سٹی کورٹ سے اپنی وکالت کا آغاز کیا، وکالت کے پیشے کو بطور مشن قبول کرتے ہوئے اختیار کیا، قائد اعظم محمد علی جناح کے بڑے گرویدہ تھے ہمیشہ ان کی تعلیمات کو اپنانے کا درس دیتے تھے رشید اے رضوی سندھ ہائی کورٹ کے سابق جج تھے۔ وہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر رہے اور وہ 4 مرتبہ سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر، ممبر پاکستان بار کونسل، وائس چیئرمین سندھ بار کونسل، صدر کراچی بار ایسوسی ایشن اور کمیشن برائے تحفظ کے چیئرپرسن رہ چکے ہیں۔ رشید اے رضوی سپریم کورٹ آف پاکستان کے رجسٹرڈ مایہ ناز سینئر ایڈووکیٹ رہے۔ جسٹش ریٹائرڈ رشید اے رضوی وکلا برادری کے ممتاز رہنما اور فوجی آمروں کے خلاف پاکستان میں آئینی اور انسانی حقوق کی جنگ میں ایک سرکردہ شخصیت تھے۔ رشید اے رضوی پاکستان کے ان چند سینئر وکلاء میں سے ایک تھے جنہوں نے اپنے قانونی کیریئر کا ایک بڑا حصہ پاکستان میں غریب اور پسماندہ طبقات خصوصاً محنت کش طبقے کو قانونی خدمات فراہم کرنے کے لیے وقف کیا تھا۔ مرحوم نےعدلیہ بحالی تحریک کے ساتھ ساتھ ججز بحالی کیس میں پیروی کی ، فوجی عدالتوں کے قیام کے خلاف بھی ہائی کورٹ بار کی جانب سے وکالت کے فرائض سرانجام دیئے ، آئین پاکستان پر گہری نظر اور کمال مہارت حاصل تھی۔ دریں اثناپاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس اور کراچی یونین آف جرنلسٹس ایڈھاک کمیٹی نے معروف قانون دان وکلاء تحریک کے متحرک رکن و جرنلسٹس پروٹیکشن کمیشن کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ رشید اے رضوی کے انتقال پرتعزیت کا اظہار کرتے ھوئے ان کی مغفرت کے لئے دعا کی ھے پی ایف یو جے کے نائب صدر خورشید عباسی،اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل سردار لیاقت کشمیری، اراکین ایف ای سی ایوب جان سرھندی،جاوید چودھری، ایڈھاک کمیٹی کے چیرمین محمد امتیاز خان فاران اراکین ارشاد کھوکھر، ھارون خالد نے تعزیتی بیان میں کہا کہ جسٹس رشید اے رضوی نے پوری زندگی قانون اور انصاف کی سربلندی جمہوری حقوق کے لئے خدمات انجام دیں مرحوم جرنلسٹس پروٹیکشن کمیشن کے ذریعہ صحافیوں کو تحفظ کی فراہمی کے لئے کوشاں رہے اللہ انہیں جنت الفردوس میں مقام اورلواحقین کو صبر میل عطا فرمائے