فیس بک انتظامیہ نے صحافیوں کے فیس بک اکاونٹس بلاک کر دیئے ، اظہار رائے کی آزادی کا ڈھنڈورا پیٹنے والی فیس بک انتظامیہ نے صیہونیوں کی مظالم اور ہولوکاسٹ سے معتلق پوسٹ شیئرکرنے پر کئی اکاونٹ بلاک کر دیئے
کراچی کے سینئر صحافی اے کے محسن کا سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ فیس بک انتظامیہ نے فیس بک اکاونٹ اس لیے بلاک کیا کہ اے کے محسن نے یہودیوں کے مظالم اور ہولوکاسٹ سے متعلق پوسٹ شیئر کی تھی اس حوالے سے اے کے محسن کا کہنا ہے کہ اظہار رائے کی آزادی کا ڈھنڈورا پیٹنے والی فیس بک انتظامیہ اتنی تنگ ذہن ہے کہ یہودیوں ، صیہونیوں کے فلسفینیوں پر مظالم اور ہولوکاسٹ پر پوسٹیں شیئر کرنے سے میرا فیس بک اکاونٹ بلاک کر دیاگیا ہے۔ فیس بک انتظامیہ ایک جانب کہتی ہے کہ ہر کسی کو اظہار رائے کی آزادی ہے فیس بک پر اسلام کے خلاف ، پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا اور زہریلا مواد شیئرہوتا رہتا ہے جس سے کروڑوں لوگوں کی دل آزاری ہو رہی ہے لیکن یہودیوں کے فلسطینی مسلمانوں پر مظالم یا پھر ہٹلر کے یہودیوں کے قتل عام پر پوسٹ شیئر کی جائے تو فیس بک انتظامیہ اس اکاونٹ کو بلاک کردیتی ہے جو دہرا معیار ہے ۔ معروف سرچ انجن گوگل پر موجود ہولوکاسٹ سے معتلق مواد کو فیس بک پر شیئر کرنا اتنا بڑا جرم بن جاتا ہے کہ اس کا فیس بک اکاونٹ بلاک کر دیا جاتا ہے ۔ فیس بک انتظامیہ کو چاہیے کہ فیس بک کو سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ کے بجائے یہودی رابطوں کی ویب سائیٹ قرار دیا جائے تاکہ صارفین اس کا متبادل استعمال کر سکیں۔۔
فیس بک پہ صحافیوں کے اکاؤنٹس بلاک۔۔
Facebook Comments