کراچی پولیس نے صحافی جوڑے کو چرس کے کیس میں اندرکردیا۔۔تفصیلات کے مطابق مقامی روزنامے کے چیف ایڈیٹر سید جعفر علی و ایسوسی ایٹ ایڈیٹر روزینہ خان کے پاس ایک عورت راشدہ آئی جو کہ اپنے شوہر عرفان سے تنگ تھی راشدہ کے مطابق عرفان اسے مارتا پیٹتا تھا اور اس کے سسرالی اسے غیر مردوں سے تعلق رکھنے پر مجبور کرتے تھے صحافی جوڑے نے خاتون کی مدد کی اور وکیل کی مدد سے عدالت میں خلع کا کیس دائر کرا دیا جس پر عرفان نے ایس ایچ او وویمن پولیس اسٹیشن اور ایس ایچ او مبینہ ٹائون کومبینہ طور پر بھاری رشوت دی ۔۔ہفتے کے روز صبح نو بجے صحافی جوڑے کو مبینہ ٹائون تھانے کی حدود میں واقع صحافی جوڑے کے گھر سے ویمن پولیس اسٹیشن کے اہلکار انہیں لے گئے۔۔ ایس ایچ او مبینہ ٹائون نے معلوم کرنے پر کہا آپ آئی جی یا ڈی آئی جی سے معلوم کریں اس حوالے سے اے آئی جی کراچی ڈاکٹر امیر شیخ کو صحافی جوڑے کی بیٹی نے وائس میسج بھی کیا اور شام چھ بجے 15 پر اطلاع بھی دی۔ایس ایچ او مبینہ ٹائون نے درخواست لینے سے بھی انکار کر دیا اتوار کے دن بھی رابطے کے باوجود انہوں نے کچھ نہیں بتایابلکہ کہتے رہے آئی جی سے رابطے کریں۔آج بروز پیر دوپہر ڈھائی بجے سٹی کورٹ میں صحافی جوڑے کو جوڈیشل مجسٹریٹ 8 سینٹرل کی عدالت میں پیش کیا گیا جس کے مطابق ان پر منشیات فروشی کی ایف آئی آر نمبر 01/2009درج کی گئی اور 75 گرام چرس کی برآمدگی دکھائی گئی ایف آئی آر کے متن کے مطابق دونوں صحافیوں کو کریم آباد سے ایس ایچ او وویمن پولیس اسٹیشن عظمی خان نے اتوار کی شام 4:40 پر گرفتار کیا جبکہ ہفتے کی شام کی مددگار 15 پر انٹری موجود ہے ۔اور اہل محلہ کی گواہی بھی موجود ہے جن کی موجودگی میں انہیں پولیس نے گرفتار کیا تھا۔۔
صحافی جوڑا چرس کیس میں گرفتار۔۔
Facebook Comments