عدالت عظمیٰ نے ʼʼ براہ راست انڈین ٹیلی ویژن چینل گھروں میں دکھانے ʼʼسے متعلق ڈائرکٹ ٹو ہوم (ڈی ٹی ایچ)ڈیوائس اور کارڈوں کی پاکستان میں اسمگلنگ اور غیر قانونی فروخت کو روکنے سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران ڈی ٹی ایچ کی پاکستان میں نیلامی کے حوالے سے تحقیقات کے لئے ڈی جی ، ایف آئی اے بشیر میمن کی سربراہی میں کسٹم، پی ٹی اے اور پیمرا حکام پر مشتمل جے آئی ٹی تشکیل دیتے ہوئے تین ہفتوں میں تحقیقات مکمل کرکے ذمہ داروں کے کیخلاف کارروائی کرنے کا حکم جاری کیاہے جبکہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ بھارتی ڈی ٹی ایچ ڈیوائس اور کارڈپاکستان میں کیسے آتے ہیں؟، رقوم کی ادائیگی کا طریقہ کار کیا ہے؟ ڈی ٹی ایچ کے پیسے سری لنکا اور دبئی کے راستے سے بھارت کیسے جاتے ہیں؟ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں قائم تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی تو ایڈیشنل اٹارنی جنرل ساجد الیاس بھٹی نے بتایا کہ 97.8 ملین روپے کے بھارتی ڈی ٹی ایچ کی ڈیوائسز اور کارڈ ز برآمد کیے جا چکے ،جس پر چیف جسٹس نے ان سے استفسار کیا کہ کیا اب پاکستان کے بازار بھارتی ڈی ٹی ایچ سے پاک ہوچکے ہیں؟ تو انہوں نے کہاکہ حکام کا کہنا ہے اب بھارتی ڈی ٹی ایچ ڈیوائسز مارکیٹ میں نہیں مل رہی ہیں، جس پرچیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اگر وہ کسی بازار سے ڈی ٹی ایچ ڈیوائس ڈھونڈ لائے تو ذمہ دار کون ہوگا؟ انہوں نے کہا کہ کریڈٹ کارڈ وں کے ذریعے ڈی ٹی ایچ کی ادائیگی ہوتی ہے، جس کو روکنا ہوگا ۔
بھارتی ڈی ٹی ایچ کی فروخت،جے آئی ٹی قائم
Facebook Comments