karachi press club mein aaj intekhaabi dangal sajega

جبران ناصر کے پریس کلب میں داخلے پرپابندی۔۔

صحافیوں کے خلاف انتقامی کارروائی اور مقدمے دائر کرنے پر کراچی پریس کلب کی مجلس عاملہ نے جبران ناصر ایڈوکیٹ کے داخلے پر پابندی لگانے کا اعلان کیا ہے۔کراچی پریس کلب نے جبران ناصر ایڈووکیٹ کی جانب سے  مسلسل صحافیوں پر مرضی کی رپورٹنگ کے لئے دباؤ ڈالنے میں اور دھمکانے کی پر زور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صحافیوں کو ڈرا دھمکا کر مرضی کی خبروں لگوانے کی بھونڈی حرکات کسی بھی معزز شخص کو زیب نہیں دیتیں۔کراچی پریس کلب کے صدر فاضل جمیلی اور سیکریٹری محمد رضوان بھٹی سمیت مجلس عاملہ نے کہا ہے کہ پریس کلب نے ہمیشہ بلا تفریق ہر فرد کو اپنا موقف پیش کرنے لئے پلیٹ فارم مہیا کیا ہے۔ مگر جبران ناصر نے رواں ماہ کے دوران بھی متعدد بار پریس کلب میں بیٹھ کرصحافیوں کے ساتھ دھمکی آمیز رویہ اختیار کیا اور بعد ازاں صحافیوں کے احتجاج پر معافی بھی مانگی۔اب انہوں نے یہی رویہ عدالتوں میں اختیار کرنا شروع کر دیا ہے۔ جبران ناصر صحافیوں کو دھمکانے کے ساتھ ساتھ اب عدالتی رپورٹنگ سے روکنے کی کوشش کرتے ہیں۔کراچی پریس کلب سے عدالتی رپورٹنگ کرنے والے متعدد سینئیر صحافیوں نے رابطہ کر کے جبران ناصر ایڈوکیٹ کے نامناسب، جارحانہ اور دھمکی آمیز روئیے کی شکایت کی ہے کہ موصوف دعا زہرا کیس کے دوران نہ صرف صحافیوں کودھمکا رہے ہیں بلکہ نازیبا اور نامناسب رویہ اختیار کر رہے ہیں بلکہ انہوں نے من پسند رپورٹنگ نہ ہونے پر جوڈیشل مجسٹریٹ سے صحافیوں کو کمرہ عدالت سے باہر بھی نکلوایا۔ ان اقدامات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ جبران ناصر کی خواہش ہے صحافی دعا زہرا کیس میں ان کی مرضی کی رپورٹنگ کریں یا پھر صحافتی ذمہ داریاں ادانہ کریں۔اسی کے ساتھ ساتھ جبران ناصر نے سینئر صحافی، سیکریٹری لیگل کمیٹی کراچی پریس کلب بلال احمد کے خلاف حقائق بیان کرنے پر توہین عدالت کی درخواست بھی دائر کردی ہے۔  کراچی پریس کلب صحافیوں خصوصا بلال احمد کے خلاف انتقامی کاروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔کراچی پریس کلب کی مجلس عاملہ نے کورٹ رپورٹرز سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ہر فورم پر ان کی آواز سے آواز ملانے اور کیس میں فریق بننے کا اعلان کیا ہے۔کراچی پریس کلب نے صحافیوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں، نا مناسب روئیے اور آزادی اظہار رائے کو دبانے پر جبران ناصر ایڈوکیٹ پر کلب میں داخلے پر پابندی کا فیصلہ بھی کیا ہے۔

آزاد صحافت پر یقین رکھتے ہیں، گورنرپنجاب۔۔
آزاد صحافت پر یقین رکھتے ہیں، گورنرپنجاب۔۔
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں