do maahine baad aadhi tankhua

جنگ کوئٹہ اسٹیشن بھی بند کرنے کی تیاریاں۔۔۔

مصنوعی میڈیا بحران کی آڑ میں میڈیا ورکرز پر پھر ایک اور بجلی گرانے کی تیاریاں جاری ہیں۔۔جنگ کوئٹہ ایڈیشن کو کراچی سے تیارکرنے کا فیصلہ کرلیا گیا جس کے بعد جنگ کوئٹہ اسٹیشن بند کردیاجائے گا۔۔ پپو کا کہنا ہے کہ جنگ کوئٹہ کی اپنی عمارت پہلے ہی فروخت کردی گئی ہے۔۔ اب کراچی میں جنگ کوئٹہ کا سیٹ اپ تیار کرلیاگیا ہے۔۔جس کے بعد بڑے پیمانے پر چھانٹیاں متوقع ہیں۔۔ پپو کے مطابق جنگ کوئٹہ اسٹیشن کے لئے کراچی میں ہی محدود اسٹاف رکھا جائے گا جس سے کوئٹہ ایڈیشن کا کام چلایاجائے گا۔۔پپو کے مطابق جنگ گروپ کے مالک میر شکیل الرحمن آٹھ ماہ تک نیب کی حراست میں قید رہے۔۔ جنگ اور جیوکا پوراسسٹم ان کے مشیر چلارہے ہیں۔۔پپو کے مطابق نادان مشیروں کے کہنے پر ورکرز دشمن فیصلے کئے جارہے ہیں۔۔پپو کا مزید کہنا ہے کہ میر شکیل کے والد اور جنگ گروپ کے بانی میر خلیل الرحمن کی یہ بات دشمن بھی تسلیم کرتے تھے کہ وہ کبھی ورکرز کو اپنے ادارے سے نکالتے نہیں تھے، یہی وجہ تھی کہ ان کے دور میں جنگ گروپ پھلتا پھولتا رہا۔۔لیکن جب سے میر شکیل نے جنگ اور جیو گروپ نادان مشیروں پر چھوڑا ہے، اس ادارے کا زوال شروع ہوگیا۔۔ ورکرز کی چھانٹیاں اب روٹین بن چکی ہے۔۔ایک وقت تھا جب میر خلیل صاحب کے ہوتے ہوئے میڈیا انڈسٹری میں دور تک کوئی ان کا حریف نہیں تھا، لیکن اب صورتحال یہ ہے کہ الیکٹرانک میڈیا ہویا پرنٹ۔۔جنگ اور جیوگروپ کو ناک سے چنے چبانے پڑرہے ہیں۔۔ پپو نے میرشکیل صاحب کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ٹھنڈے دماغ سے اپنے ادارے کی بہتری کا سوچیں اور اسے مزید زوال میں جانے سے بچانے کے اسباب کریں۔۔

hubbul patni | Imran Junior
hubbul patni | Imran Junior
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں