بلوچستان یونین آف جرنلسٹس نے روز نامہ جنگ انتظامیہ کی جانب سے اخبار کے صفحات میں کمی کرنے کی اطلاعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جنگ بلوچستان میں سب سے زیادہ بزنس کرنیوالا اخبار ہے مالی مسائل کے نام پر ورکرز کا معاشی قتل نہیں ہونے دیں گے،بی یو جے کے صدر عرفان سعید، جنرل سیکرٹری منظوراحمد اور کابینہ کے دیگر ارکان نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ روزنامہ جنگ کوئٹہ میں اشتہارات کی بھرمار اور سب سے زیادہ بزنس کرنے کے باوجود گزشتہ چند برسوں سے جنگ انتظامیہ کی جانب سے معاشی مسائل کا بہانہ بنا کر کئی ماہ کی تاخیر سے ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کی جاتی ہے جبکہ دس برس سے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ بھی نہیں کیا گیا ۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ اب انتظامیہ کی جانب سے ہفتہ میں تین دن تک صفحات کی تعداد 10سے کم کر کے 06کرنیکا فیصلہ کیا گیا ہے جو نہ صرف کارکنوں کے معاشی قتل کے مترادف ہے بلکہ یہ صارفین کے حقوق پر ڈاکے کے مترادف ہے جس کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائیگی اور صوبائی حکومت سے رجوع کر کے جنگ انتظامیہ کے اس غیر قانونی اقدام کیخلاف آگاہ کیا جائیگا بلکہ یہ بھی کہا جائیگا کہ جنگ اخبار کو دیا جانے والا بزنس مقامی اخبارات کو منتقل کیا جائے۔ کیونکہ چھ صفحات پر صرف اشتہارات اور ملکی خبریں ہی چھپ سکتی ہیں۔ بلوچستان کی خبروں کیلئے کوئی جگہ نہیں بچے گی۔ بی یو جے قیادت نے جنگ انتظامیہ کو خبردار کیا ہے کہ اگر اخبار کے صفحوں میں کمی کی گئی تو بی یو جے صوبائی حکومت کیساتھ بھرپور طریقے سے معاملہ اٹھائے گی۔
جنگ کوئٹہ کے صفحات آدھے کردیئے گئے
Facebook Comments