ایپنک کی وائس چیئرمین فوزیہ رانا نے روزنامہ جنگ کے کنٹریکٹ ملازمین کی طرف سے اپنے قانونی حقوق کے لیے یونین بنانے ویج بورڈ ایوارڈ کے تحت کروڑوں روپے واجبات کے کیسز جیتنے کی پاداش میں یونین میں شامل خواتین اور دیگر ملازمین کو ہراساں کرنے ،انہیں بلیک میل کرنے ان کے خلاف پولیس اور ایف آئی اے کی ملی بھگت سےجھوٹے اور بے بنیاد مقدمات درج کرانے اور ملازمین کو ان جائز حقوق نہ دینے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی تنظیم ہر فورم پر جنگ کے متاثرہ ملازمین کے ساتھ کھڑی ہوگی۔فوزیہ رانا نے اپنے بیان میں کہا کہ روزنامہ جنگ انتظامیہ نے خواتین صحافیوں سمیت کشمیر ایڈیشن کی پوری شفٹ کو بلیک میل کرنے انہیں ہراساں اور نوکری چھوڑنے پر مجبور کرنے کے لئے ان کی ڈیوٹی ٹائمنگ بغیر آفس آرڈر کے غیر قانونی طور پرنائٹ کررکھی ہے اور گزشتہ چھ ماہ سے اس غیر قانونی اقدام کی بنا پر ان تما م صحافیوں کی تنخواہوں میں غیر قانونی کٹوتی کی جا رہی ہے ۔ان ملازمین کو استقبالیہ سے اوپر نہیں جانے نہیں جارہا حتی کہ انہیں نماز پڑھنے کی بھی اجازت نہیں دی جارہی ۔خواتین ملازمین کو استقبالیہ پر بیٹھا کر ان کی تزلیل کی جا رہی ہے ۔ان تمام انتقامی اور غیر قانونی اقدامات کے خلاف پر امن احتجاج کرنے والے جنگ کے ملازمین کے خلاف پہلے کنٹریکٹ ملازمین کی یونین کے صدر کو ایف آئی اے کے ہاتھوں دفتر سے بغیر کوئی نوٹس اغوا کرایا گیا انہیں حبس بے جا میں رکھ کر معافی مانگنے پر مجبور کر نے کے لئے زدو کوب کیا گیا پھر کچھ دن بعد تھانہ وارث کے ایس ایچ او کی ملی بھگت سے سات ملازمین کے خلاف مذہبی منافرت کی جھوٹی ایف آئی آر درج کروا دی گئی اور ان سات ملازمین سمیت دس افراد کو ایک جھوٹے الزام میں ایک ماہ معطل رکھا گیا ۔ان ملازمین کو مزید زدو کوب کرنے کے لئے ان کے خلاف دفتر میں انکوائریاں شروع کرائی گئیں۔تاہم ان ملازمین نے اپنے اتحاد اور جرات سے ان تمام اوچھے ہتھکنڈوں کو ناکام بنایا ہے ۔مذہبی منافرت کے جھوٹے کیس میں عدالت نے ان ملازمین کی ضمانتیں کنفرم کرتے ہوئے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ جنگ انتظامیہ نے یہ کیس کر کے ان ملازمین پر یہ ایک جال پھینکا تاکہ وہ اپنے جائز قانونی حق کے لئے آ واز نہ اٹھائیں۔فوزیہ رانا نے مزید کہا کہ جنگ انتظامیہ اپنے جائز قانونی واجبات اور حقوق کا مطالبہ کرنے والے ملازمین بالخصوص یونین کے عہدے داران کو مسلسل نشانہ بنا رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنے حقوق کی اس لڑائی میں جنگ کے ملازمین کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں ۔ہر فورم پر ان کی آ واز بنیں گے ۔ ملازمین کے خلاف سازشیں کرنے والوں کے خلاف موثر لائحہ عمل اپنائیں گے ۔انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف ،وزیر اعلی مریم نواز ،وزیر داخلہ محسن نقوی ،ڈی جی ایف آئی اے ،آئی جی پنجاب سمیت اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جنگ کے ملازمین کے خلاف درج کروائے گئے جھوٹے مقدمات فوری طور پر ختم کروائیں۔یہ جھوٹے مقدمات درج کرنے میں ملوث تھانہ وارث خان کے ایس ایچ او اور ایف آئی اے اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ۔ جھوٹے مقدمات درج کرانے پر جنگ انتظامیہ کے ٹاؤٹ افسران کے خلاف بھی تادیبی ایکشن لیا جائے بصورت دیگر ایپنک ، دیگر صحافتی اور میڈیا تنظیمیں پارلیمنٹ ہاؤس اور دیگر فورم پر احتجاج کرنے کا حق رکھتی ہیں ۔ہم جنگ کے ملازمین کو ان کا قانونی حق دلوانے کے لیے ہر آئینی و قانونی اقدام اٹھائیں گے ۔۔۔