کوئٹہ یونین آف جرنلسٹس نے جنگ گروپ کے ملازمین کو تنخواہوں کے فوری اجراء کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے سب سے بڑے اور معتبر گروپ سے وابستہ صحافیوں اور اخباری کارکنوں کے گھروں میں نوبت فاقوں تک جا پہنچی ہے مسلسل کئی مہینوں سے تنخواہوں کی بندش تشویشناک ہے فوری طور پر تنخواہیں جاری کی جائیں۔ کیو یو جے کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ جنگ گروپ پاکستان کا سب سے بڑا اور معتبر میڈیا گروپ ہے لیکن بد قسمتی سے اب اس سب سے بڑے اور معتبر گروپ میں کارکنوں کو کبھی ڈاؤن سائزنگ کبھی تنخواہوں کی غیر اعلانیہ بندش جیسے مسائل کا سامنا ہے پچھلے تین مہینوں سے جنگ کوئٹہ اور دیگر اسٹیشنز کے ملازمین کو تنخواہیں ادا نہیں کی گئیں جس کے باعث عامل صحافیوں اور اخباری کارکنوں کے گھروں میں فاقوں تک نوبت جاپہنچی ہے ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ کیویو جے ملک بھر میں نہ سہی لیکن کوئٹہ میں روزنامہ جنگ کو دیگر نیشنل پیپرز کی طرح ڈمی پرچہ نہیں بننے دے گی کوئٹہ سے شائع ہونے والے اخبارات روزنامہ دنیا، روزنامہ 92، روزنامہ نئی بات سینچری ایکسپریس اور نوائے وقت طرز پر بعض عناصر جنگ کو بھی محدود کرنے کی کوشش کررہےہیں یہ حرکت جنگ انتظامیہ کرے یا کوئی یونین ہم اس پر چپ نہیں بیٹھیں گے اور تمام متعلقہ فورمز پر اس سازش کو بے نقاب کریں گے۔ بیان میں جنگ گروپ انتظامیہ سے کارکنوں کے بقایہ جات کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کیا گیا ہے اور ساتھ ہی پریس انفارمیش ڈیپارٹمنٹ سے ایک سے زائد اسٹیشنز سے شائع ہونے والے تمام اخبارات کے سپیشل آڈٹ کی اپیل کرتے ہوئے کہا گیا ہے بعض اخبارات محض پیشانی بدل کر خود کو نیشنل نیوز پیپر ثابت کررہے ہیں جبکہ درحقیقت ان کی حیثیت ڈمی سے بڑھ کر کچھ بھی نہیں کیونکہ مذکورہ گروپس اپنے الیکٹرانک چینل کی تنخواہ کے بدلے کارکنوں سےپرنٹ کاکام مفت میں کرارہے ہیں ۔
جنگ کو ڈمی اخبار بنانے کی اجازت نہیں دینگے ، کوئٹہ یونین آف جرنلسٹس
Facebook Comments