کراچی یونین آف جرنلسٹس نے روزنامہ جنگ کے سینئر رپورٹر سید محمد عسکری کو نامعلوم سادہ لباس اور باوردی اہلکاروں کی جانب سے ساتھ لے جانے کی سخت الفاظ میں شدید مذمت کی ہے۔کےیوجےمطالبہ کرتی ہےکہ سیدمحمد عسکری کوفوری طورپربازیاب کرایاجائے اور انھیں اغواء اور تشددکانشانہ بنانےوالوں کوگرفتارکرکےسزادی جائے۔کےیوجے نےچیف جسٹس آف پاکستان سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملک میں صحافیوں کے اس طرح اغوا اور پھر انھیں لاپتہ کردینے کے واقعات کا نوٹس لیں اور سیدمحمدعسکری کو فوری طور پر بازیاب کرانے کا حکم دیں کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر فہیم صدیقی اور جنرل سیکریٹری لیاقت علی رانا سمیت مجلس عاملہ کے تمام اراکین کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ روزنامہ جنگ سے وابستہ سینئر صحافی ایس ایم عسکری کا ماضی گواہ ہے کہ وہ کبھی کسی غیرقانونی سرگرمی میں ملوث نہیں رہے لیکن ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب سادہ لباس اورباوردی نامعلوم مسلح افراد انہیں زبردستی اپنے ساتھ لے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک میں آزادی اظہار رائے اور آزادی صحافت پر پہلے ہی غیراعلانیہ سنسر شپ عائد ہے ایسے میں صحافیوں کا اغوا ایک بدترین صورتحال ہے ملک کی عدالتوں کو اس کا فوری نوٹس لینا چاہئے بیان میں چیف جسٹس آف پاکستان سمیت، چیف آف آرمی اسٹاف، وزیراعظم پاکستان اور وزیراعلی سندھ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر اس واقعے کا نوٹس لیں اور مغوی کی بحفاظت گھر واپسی کو یقینی بنانےکاحکم صادرکریں۔ کےیوجےنےکراچی پولیس کےکردارپرشدید تشویش کااظہارکیاہےجوصحافیوں سمیت عوام کےتحفظ میں مکمل طورپرناکام ثابت ہوٸی ہے۔جبکہ شہرمیں جراٸم پیشہ عناصردھندناتےپھررہےہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر سیدمحمد عسکری کوفوری بازیاب نہ کرایاگیاتو کراچی یونین آف جرنلسٹس اس واقعے پر اپنا شدید ردعمل دے گی۔۔ دریں اثنا کراچی یونین آف جرنلسٹس سے جنگ کے سینئر رپورٹر سید محمد عسکری کو باوردی افراد کی جانب سے اغوا کرنے کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بہت ہی تشویش ناک بات ہے کہ مسلح افراد سر عام صحافیوں کو اغوا کرتے ہیں انتظامیہ اور حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہوتی ہے۔ کے یو جے کے صدر اعجاز احمد نائب صدر ناصر شریف جنرل سیکریٹری عاجز جمالی جوائنٹ سیکریٹری طلحہ ہاشمی اور ایگزیکٹو کونسل کے تمام ارکان نے اپنے بیان میں سندھ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ سید محمد عسکری کو بلا تاخیر بازیاب کروایا جائے اور اس واقعے کی تحقیقات کروائی جائے ، ملوث سرکاری فورسز کے افراد کے خلاف کاروائی کی جائے کیونکہ اطلاعات ہیں کہ سید محمد عسکری کو با وردی افراد نے اٹھایا ہے۔ کے یو جے نے وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ اور آئی جی سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ جلد از جلد سینئر صحافی کو بازیاب کروایا جائے۔علاوہ ازیں کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور کے صدر خلیل ناصر ، قائم مقام جنرل سیکریٹری حماد حسین اور اراکین مجلس عاملہ نے جنگ کے سینئر رپورٹر سید محمد عسکری کو رات گئے قیوم آباد انٹرچینج کے قریب سے اغواء کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ کے یو جے دستور کے صدر خلیل ناصر اور قائم مقام جنرل سیکریٹری حماد حسین نے مشترکہ بیان میں کہا کہ نامعلوم نقاب پوش افراد بغیروجہ بتائے روز نامہ جنگ کے سنیئر رپورٹر سید محمد عسکری کو اپنے ساتھ لے گئے اور تشدد کا نشانہ بھی بنایا جو قابل مذمت عمل ہے وفاقی اور صوبائی حکومت اس معاملے کو سنجیدہ لے اور سید محمد عسکری کی جلد واپسی کے لئے اقدامات کرے بصورت دیگر صحافی راست اقدام پر مجبور ہونگے۔ کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور گروپ نے روزنامہ جنگ کراچی کے رپورٹر کراچی پریس کلب کے ممبر اور سینئر صحافی سید محمد عسکری کو اغواء کے بعد لاپتہ کرنے کے واقعے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسکی شدید مذمت کی ہے اور ریاستی اداروں وفاقی و صوبائی حکومت اور آئی جی پولیس سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ سید محمد عسکری کو جلد باحفاظت بازیاب کروایا جائے اور اس طرح اغوا کر کے لا پتا کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے کے یو جے دستور گروپ کے صدر محمد عارف خان جنرل سیکرٹری محسن شبیر سومرو اور ممبر ایگزیکٹو کونسل نے اپنے مذمتی بیان میں چیف جسٹس پاکستان سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ تواتر کے ساتھ صحافیوں کے اغواء اور لا پتا ہونے کے واقعات کا از خود نوٹس لیں کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 9 اور 10 کی سنگین خلاف ورزی ہے جبکہ شہریوں اور صحافیوں کے جان و مال کا تحفظ ریاست اور اس کے اداروں کی ذمہ داری ہے۔دوسری جانب روزنامہ جنگ کا کہنا ہے کہ سید محمد عسکری شادی کی تقریب میں شرکت کے بعد واپس آرہے تھے، قیوم آباد کے قریب پولیس موبائل اور ایک سفید گاڑی نے سید محمد عسکری کی گاڑی کو روکا۔نامعلوم افراد سید محمد عسکری اور ان کے ساتھی کو گاڑی سے اتار کرلےگئے، سید محمد عسکری کے ساتھ موجود ساتھی کو بھی حراست میں لیا گیا تاہم آگے جا کر اتار دیا گیا۔سید محمد عسکری کے ساتھی نے گاڑی جنگ کے دفتر پہنچائی اور حراست کی اطلاع دی۔نامعلوم افراد کو سید محمد عسکری نے تعارف بھی کرایا کہ وہ جنگ کے رپورٹر ہیں، لیکن انہوں نے ایک نہ سنی، سید محمد عسکری کو زد و کوب کرتے ہوئے گاڑی سے اتارا اور موبائل میں ڈال کر اپنے ساتھ لے گئے۔
جنگ کے رپورٹر کا اغوا،صحافتی تنظیموں کی مذمت۔۔
Facebook Comments